بھارتی وزیر اعظم کی سالگرہ منانے کیلئے نرمدا ڈیم سے چھوڑے گئے پانی نے بستیاں ڈبو دیں۔ بھارتی صحافی اور پروفیسر اشوک سوین نے کہا ہے کہ بڑے علاقوں میں پانی بھر گیا، کشتیاں چل گئیں، 12،000 لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے 17 ستمبر کو اپنی سالگرہ منائی، اور انوکھا کام کیا جس سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی اور لوگوں کو اپنے گھروں کو ہی چھوڑنا پڑ گیا۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ مودی نے سالگرہ منانے کیلئے سردار سروور ڈیم اور اس کے قریب واقع ولبھ بھائی پٹیل کے مجسمہ کے مقام کا انتخاب کیا۔
انہوں نے ندی کی پوجا کرنے کے بعد صبح نرمدا پر بنے ڈیم کے کنٹرول روم کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ڈیم ریزروائر میں پانی کی سطح 138.68 میٹر یعنی فل ریزروائر لیول (ایف آر ایل) تک بڑھا دی گئی۔
جس کی وجہ سے بھروچ ضلع میں سیلاب آیا اور اس کے نتیجے میں شہری مشکل میں پڑ گئے۔
سیلابی صورتحال اور لوگوں کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے بھارتی صحافی اور پروفیسر اشوک سوین نے ٹوئٹ کیا اور بھارتی وزیر اعظم پر تنقید کی۔
اپنے ٹوئٹ میں اشوک سوین نے لکھا کہ مودی کی سالگرہ منانے کے لئے نرمدا ڈیم سے پانی چھوڑا تھا ، لیکن چھوڑے گئے پانی نے بڑے علاقوں میں پانی بھر دیا ہے اور 12،000 لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی ہے۔
اشوک سوین نے مزید لکھا کہ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب کوئی ملک اپنے وزیر اعظم کے طور پر بڑے خبطی اور جنونی جوکر کو منتخب کرتا ہے۔
بات یہاں رکی نہیں بلکہ بھارتی سیاسی جماعت کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے بھی نریندر مودی پر کھل کر تنقید کی۔
کانگریس نے اسے ’انسانی ساختہ تباہی‘ قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ آخر کار حکومت کو اتوار کو ڈیم سے بڑی مقدار میں پانی چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا، جس کی وجہ سے بھروچ ضلع میں سیلاب آیا اور اس کے نتیجے میں ’لاکھوں لوگ‘ متاثر ہوئے۔