نئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے گارڈ آف آنر نہ لینے کے بعد بلٹ پروف گاڑی بھی لینے سے انکار کردیا ہے۔
نئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے گارڈ آف آنر لینے سے انکار کرتے ہوئے پولیس کو اپنی ذمہ دل جمعی سے ادا کرنے کی ہدایت کردی۔
اسلام آباد پولیس کی جانب سے چیف جسٹس کو گارڈ آف آنر پیش کیا جانا تھا، پولیس نے سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو بھی گارڈ آف آنر دیا تھا۔
چیف جسٹس نے اسلام آباد پولیس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کا بہت سا تعاون چاہیے، آج میری میٹنگز اور فل کورٹ ہے، آپ لوگوں سے تفصیل سے ملوں گا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ لوگ سپریم کورٹ خوشی سے نہیں آتے، اپنے مسائل ختم کرنے کے لئے آتے ہیں، لہٰذا آنے والے لوگوں سے مہمان جیسا سلوک کریں۔
چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ یقیناً کچھ لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے، انصاف کے دروازے کھلے اور ہموار رکھیں اور آنے والے لوگوں کی مدد کریں۔
چیف جسٹس پاکستان کیلٸے سرکاری طور کیلٸے بلٹ پروف گاڑی مختص ہوتی ہے، تاہم جسٹس قاضی فائز عیسی نے بلٹ پروف گاڑی بھی لینے سے انکار کردیا، وہ پہلے سے زیر استعمال سرکاری گاڑی ہی استعمال کر رہے ہیں۔
چیف جسٹس قاضی فائز نے بحیثیت چیف جسٹس پروٹوکول لینے سے بھی انکار کیا ہے۔ اور ذرائع نے بتایا کہ چیف جسٹس کو پہلے روز عام ججز والی سیکورٹی ہی دی گئی، اور ان گھر سے سپریم کورٹ آتے ہوئے روٹ بھی نہیں لگایا گیا۔
واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس عمرعطاءبندیال نے بھی بلٹ پروف گاڑی استعمال نہیں کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
نئے چیف جسٹس کا پہلا اقدام، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرایکٹ کیس آجفُل کورٹ سنے گا
’سوئیٹ انتقام‘ - چیف جسٹس فائز عیسی نے اہلیہ کو برابر میں کھڑا کرکےحلف لیا
واضح رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے گزشتہ روز چیف جسٹس کا حلف لیا تھا اور آج ان کی سربراہی میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر فُل کورٹ سماعت کرے گا۔