بلوچستان کسٹم نے اسمگلنگ کے خلاف کارروائیوں میں مختلف علاقوں سے 10 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا غیر ملکی سامان برآمد کرلیا۔ کوئٹہ کسٹم انٹیلی جنس کے عملے کی اسمگلنگ کے خلاف کارروائیوں کے بعد اسمگلنگ کے طریقے تبدیل ہوگئے۔
حکام کے مطابق کسٹمز نے لکپاس، زیارت کراس اور رکھنی میں کامیاب کارروائیاں کرتے ہوئے ٹرکوں سے بڑی تعداد میں غیر ملکی زنانہ و مردانہ کپڑا، چھالیہ، ٹائرز، پیرا شوٹ، نان کسٹم پیڈ گاڑیاں اور دیگر سامان برآمد کیا جو اسمگلر اندرون ملک اسمگل کرنا چاہتے تھے۔
لکپاس کے مقام پر کسٹم حکام نے ٹرک سے پیراشوٹ کپڑا، لیڈیز کپڑا، اور دو نان کسٹم پیڈ گاڑیاں تحویل میں لیں۔
زیارت کراس فیلڈ انفورسمنٹ یونٹ نے ایک ہینو مزدا سے 125 عدد ٹائرز برآمد کیے۔
رکھنی فیلڈ انفورسمنٹ یونٹ نے ایک چھ ویلر ٹرک سے 4000 کلو گرام چھالیہ برآمد کی۔
کسٹم حکام کے مطابق برآمد سامان کی قیمت دس کروڑ روپے سے زائد ہے۔
کوئٹہ کسٹم انٹیلی جنس کے عملے کی اسمگلنگ کے خلاف کارروائیوں کے بعد اسمگلنگ کے طریقے تبدیل ہوگئے۔
اسمگلروں نے مسافر کوچز میں خفیہ خانے بنا کر مسافروں کی آڑ میں اسمگلنگ شروع کر دی۔
کوئٹہ سے دیگر صوبوں کو جانے والی مسافر کوچز سے کروڑوں روپے مالیت کا سامان برآمد کرلیا گیا۔
کسٹم انٹیلی حکام کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سامان میں مضر صحت چائینز نمک اور غیر ملکی سیگریٹس برآمد کیے گئے۔ کارروائیوں میں پلاسٹک کراکری اور دیگر سامان قبضے میں لے لیا گیا۔
حکام کے مطابق ڈائریکٹر کسٹم انٹیلی جنس کی ہدایت پر اسمگلنگ کے خلاف کسٹم انٹیلی جنس کا عملہ تواتر کے ساتھ کریک ڈاﺅن کر رہا ہے، کارروائیوں کا مقصد بلوچستان سے اسمگلنگ کے خاتمے کو یقینی بنانا ہے۔