خیبر پختون خوا کی نگران صوبائی حکومت نے بی آرٹی کو ایک ارب فنڈ دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے ایک پائی بھی استعمال نہیں کی اور فنڈ لیپس ہوا۔
خیبر پختون خوا کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے سیکرٹری محکمہ خزانہ سے بی آر ٹی کے لیے ایک ارب روپے مانگے تھے، تاہم نگراں صوبائی حکومت نے بی آرٹی کو ایک ارب فنڈ دینے سے صاف انکار کردیا ہے۔
محکمہ خزانہ کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے کہ جس میں کہا گیا ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے بی آرٹی کیلئے ایک ارب روپے مانگےتھے، لیکن مالی مشکلات کے باعث ایک ارب روپے نہیں دےسکتے، وفاق کی جانب سے کے پی کے قابل تقسیم محاصل سے اپنا حصہ نہیں دیا جا رہا۔
محکمہ ٹرانسپورٹ نے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا جس میں بتایا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران 66 کروڑ 24 لاکھ جاری کئے گئے تھے، تاہم بی آر ٹی چلانے کے لیے جاری کی گئی رقم استعمال نہ ہونے سے فنڈز لیپس ہو گئے، محکمہ ٹرانسپورٹ نے فنڈز لیپس ہونے کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی بھی بنائی۔
پشاور بی آر ٹی بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا
محکمہ ٹرانسپورٹ نے اپنے خط میں لکھا کہ بی آرٹی کیلئے صوبائی حکومت سالانہ 2 ارب کی سبسڈی دیتی ہے، سبسڈی کا بنیادی مقصد بی آر ٹی کے کم محاصل کو پورا کرنا ہے، بی آر ٹی کیلئے محکمہ ٹرانسپورٹ کو اس وقت فوری طور پر ایک ارب روپے درکار ہیں، لیپس شدہ رقم پر نظرثانی کرکے ایک ارب روپے جاری کیے جائیں۔