Aaj Logo

اپ ڈیٹ 17 ستمبر 2023 04:31pm

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے چیف جسٹس پاکستان کا حلف اٹھالیا

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے چیف جسٹس پاکستان کےعہدے کا حلف اٹھالیا جس کے بعد وہ سپریم کورٹ کے29ویں چیف جسٹس بن گئے ہیں۔

ایوان صدرمیں صدرمملکت عارف علوی نے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ سےحلف لیا، تقریب میں اہم حکومتی شخصیات، ماہرین قانون اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے پانچ ستمبر2014 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا، 2019 میں صدارتی ریفرنس کے بعد سینئر ترین جج ہونے کے باوجود انہیں تین سال سے کسی آئینی مقدمے کے بینچ میں شامل نہیں کیا گیا۔

انہوں نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر حکم امتناع کے بعد اپریل سے معمول کے بینچز میں بیٹھنے سے معذرت بھی کی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا بطور چیف جسٹس پاکستان دور بہت مختصر ہوگا، وہ 25 اکتوبر 2024 کو عہدے سے ریٹائر ہو جائیں گے۔

قاضی فائزعیسٰی کون ہیں؟

قاضی فائزعیسٰی 26 اکتوبر 1959 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے، ان کے والد مرحوم قاضی محمد عیسیٰ آف پشین قیامِ پاکستان کی تحریک کے سرکردہ رہنما اور قائداعظم محمد علی جناح کے قریبی ساتھی تھے۔

جسٹس قاضی فائز عیسی حلف اٹھانے کے بعد 13 ماہ چیف جسٹس آف پاکستان رہیں گے اور 25 اکتوبر 2024 کو عہدے سے ریٹائر ہو جائیں گے۔

جسٹس قاضی فائزعیسی کوئٹہ سے اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد کراچی میں کراچی گرامر اسکول سے اے اور او لیول مکمل کیا اور پھرقانون کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کیلئے لندن چلے گئے، جہاں انہوں نے آنز آف کورٹ اسکول آف لاء سے بار پروفیشنل اگزامینیشن مکمل کیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 30 جنوری 1985 کو بلوچستان ہائیکورٹ میں اور مارچ 1998 میں ایڈووکیٹ سپریم کورٹ بنے، تین نومبر 2007 کوملک میں ایمرجنسی کے اعلان کے بعد قاٰضی فائزعیسی نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کرنے والے ججز کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔

اسی دوران سپریم کورٹ کی جانب سے 3 نومبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیئے جانے کے بعد اس وقت کے بلوچستان ہائیکورٹ کے ججز نے استعفیٰ دے دیا، تو 5 اگست 2009 کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو براہ راست بلوچستان ہائیکورٹ کا جج مقرر کردیا گیا۔

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ بلوچستان ہائیکورٹ اورسپریم کورٹ میں جج مقرر ہونے سے قبل 27 سال تک وکالت کے شعبے سے وابستہ رہے۔

انہیں مختلف مواقع پر ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ کی جانب سے متعدد مشکل کیسز میں معاونت کیلئے بھی طلب کیا جاتا رہا۔ بین الاقوامی ثالثی کو بھی دیکھتے رہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 5 ستمبر 2014 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔

چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ سپریم کورٹ میں 184 تین کے اختیارات اوربینچزکی تشکیل کے معاملے پرحکومت کی جانب سے کی گئی قانون سازی، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے عمل درآمد نہ کرنے اورحکم امتناع دینے پربطوراحتجاج گزشتہ پانچ ماہ سے کوئی مقدمہ نہیں سن رہے اورچیمبر ورک میں مصروف رہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا بطورچیف جسٹس پاکستان دور بہت مختصرہوگا، وہ 25 اکتوبر 2024 کو عہدے سے ریٹائر ہو جائیں گے۔

Read Comments