مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ عمران خان کی شکل میں پراجیکٹ 2011 لانچ کیا گیا، آج کے تمام مسائل کی جڑ وہی پروجیکٹ ہے۔ ہم نے اپنی سیاسی قربانی دے کر پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت کے دوران تمام فیصلے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کیے، بلاول میرے لیے بیٹے کی طرح ہے، اس پر کچھ نہیں کہنا چاہتا، ہم نے 17 ماہ اتفاق رائے سے حکومتی فیصلے کیے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے یہ بھی کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی سے اتحاد کی باتیں قبل از وقت ہیں، مسلم لیگ ن کو موقع ملا تو 2017 والا پاکستان بنانے کی کوشش کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے الیکشن میں حصہ لینے میں کوئی قانونی رکاوٹ حائل نہیں، پارلیمنٹ 62 ون ایف کا قانون پاس کر چکی، جس کی منظوری صدر دے چکے ہیں، 62 ون ایف کے قانون کے تحت نا اہلیت کا دورانیہ 5 سال ہے، نواز شریف، جہانگیر ترین اور دیگر افراد اس قانون سے مسفید ہوئے ہیں، دوسرے مشترکہ کیس میں مریم نواز کی بریت ہو چکی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پارٹی فیصلے کے مطابق نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان پہنچیں گے، نواز شریف کا پاکستان آمد پر فقیدالمثال استقبال ہوگا۔