خیرپور کے علاقے رانی پور میں فاطمہ قتل کیس کی تحقیقات جاری ہیں، فاطمہ قتل کیس کے انویسٹی گیشن افسر کو تبدیل کردیا گیا۔
رانی پور میں بااثر پیر کے گھر جنسی زیادتی اور تشدد سے جاں بحق ہونے والی 10 سالہ فاطمہ کے قتل کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔
ڈی آئی جی سکھر نے فاطمہ قتل کیس کے انویسٹی گیشن آفیسر کو تبدیل کر دیا۔ فاطمہ کیس کے آئی او بچل قاضی کو ہٹا کر ڈی ایس پی صفی اللہ سولنگی کو آئی او مقرر کردیا گیا۔
پولیس تاحال فاطمہ کیس میں نامزد ملزم فیاض شاہ اور حنا شاہ کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔
رانی پور ملازمہ ہلاکت کیس: حویلی سے مزید 4 بچیاںبازیاب
رانی پور میں 10 سالہ فاطمہ کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم مکمل، لاش پرتشدد کے نشانات
رانی پور ملازمہ ہلاکت کیس: حویلی سے بھاگنے والی ایک اور لڑکی کےانکشافات
پولیس ایک ماہ گزرنے کے باوجود ملزم اسد شاہ کا موبائل کا پن کوڈ کھلوانے میں بھی ناکام ہوگئی، موبائل فون میں فاطمہ کے مزید وڈیو ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
16 اگست کو خیرپور میں واقعہ پیش آیا، جہاں بااثر پیر کی حویلی میں 10 سالہ بچی فاطمہ پراسرار طور پر جاں بحق ہوگئی، ”آج نیوز“ نے رانی پور میں ہونے والے اس دلسوز واقعے کی خبر سب سے پہلے دی تھی اور خبر نشر ہونے کے بعد انتطامیہ حرکت میں آئی اور واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاریاں شروع ہوگئیں، جب کہ متوفی بچی کے والدین کے بیانات کی روشنی میں مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔
بچی کی لاش کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات واضح تھے۔ تاہم بچی کو پوسٹ مارٹم کے بغیر ہی دفن کردیا گیا، اور پولیس نے جاں بحق بچی کا میڈیکل اور پوسٹ مارٹم کروائے بغیر ہی کیس داخل دفتر کردیا۔
واقعے کا مرکزی ملزم اسد شاہ کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا، اور پولیس کی درخواست پرعدالت کی جانب سے بچی کی قبر کشائی کی اجازت دی گئی تھی۔