سعودی عرب کی جانب سے جاری کیے گئے نئے نقشے پر اسرائیل برہم ہوگیا۔ دوستی کے باوجود اسرائیل سعودی عرب کے نقشے سے غائب ہے۔
یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کے لئے امریکا کی ثالثی میں حالیہ دنوں مذاکرات ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اس ہفتے کے شروع میں سعودی عرب اور اس کی سرحدوں کا سرکاری نقشہ شائع کیا گیا۔ مذاکرات کے باوجود نقشے میں اسرائیل کے پورے حصے کو اب بھی ’فلسطین‘ قرار دیا گیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی فار سروے اینڈ جیو اسپیشل انفارمیشن نے یہ نقشہ جاری کیا ، جس میں انہوں نے درخواست کی ہے کہ اسے مملکت میں میڈیا کے ذریعے خصوصی طور پر استعمال کیا جائے۔
ادارے نے نقشے کو ”عام مقاصد کی ایپلی کیشنز کے لئے قابل اعتماد قومی حوالہ“ کے طور پر بیان کیا ہے ، اور اس کا مقصد اسٹریٹجک منصوبہ بندی ، خصوصیت کے مقام اور شناخت کے لئے استعمال کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
سعودی عرب سے تعلقات قائم کرنے کیلئے دعائیں مانگ رہے ہیں، اسرائیلی صدر
مشرق وسطیٰ میں ’بڑے سیاسی بریک تھرو‘ کیلئے امریکی مشیرسلامتی کے سعودی ولی عہد سے مذاکرات
اسرائیل سے سعودی عرب تک ریلوے لائن کے منصوبے کا انکشاف
یاد رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے تازہ ترین نقشہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سعودی عرب نے امریکا کو بتایا کہ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی نارملائزیشن معاہدے کے لئے فلسطینی مسائل کا حل ضروری ہے۔