امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بجلی بلوں میں اضافے اور آئی پی پیز کے ساتھ معاملات پر عدالت جانے کا اعلان کر دیا اور کہا کہ بجلی ہر گھر اور ہر انسان کا مسئلہ ہے، ہم بجلی 6 روپے 94 پیسے میں بناسکتے ہیں، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے آئی پی پیز سے معاہدے کیے،اب خاموش رہنا جرم ہے۔
اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ہونے والی قومی توانائی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہمیں ان لوگوں کے چہرے عوام کے سامنے لانے ہیں جنہوں نے عوام کو ان مشکلات میں پھنسایا۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کو ہم پہلے غیر ملکی کمپنیوں کا سمجھتے رہے لیکن ان میں پاکستانی بھی ہیں، ہم ان پاکستانیوں کو ڈالر میں ادائیگیاں کرتے ہیں، ان ادائیگیوں کی کوئی تفصیل نہیں ملتی، ان آئی پی پیز معاہدوں کے حوالے سے ہم سپریم کورٹ جائیں گے۔
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے 24 کروڑ عوام کو مشکلات سے نکالنے کے لیے یہ کانفرنس منعقد کی، پہلے لوگ لکڑی یا مٹی کا تیل استعمال کرتے تھے اب وہ بھی میسر نہیں، جب سے بجلی کا استعمال شروع ہوا سب کی خواہش ہے اس سے گھر روشن ہو۔
جماعت اسلامی نے گورنر ہاؤسز کے سامنے دھرنوں کا شیڈول جاریکردیا
بجلی کے بلوں میں اضافہ، جماعت اسلامی کا 18 ستمبر کو دھرنے کااعلان
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصہ میں جو بجلی نرخوں میں اضافہ ہوا، نفسیاتی بیماریوں میں بھی اضافہ ہوا، ہم نے اسمبلیوں اور سینیٹ میں یہ مسئلہ اٹھایا لیکن پارلیمنٹ میں جو بات ہوتی ہے وہ دیواروں سے ٹکرا کر واپس آنے والی بات ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں روس سے سستا تیل ملنے کی خوشخبری سنائی گئی مگر وہ تیل معلوم نہیں کہاں چلا گیا؟، ایک صحافی نے نگراں وزیراعظم سے بجلی بل پر سوال کیا، وزیر اعظم نے کہا وہ بل کی قسط میں وصولی پر آئی ایم ایف سے بات کریں گے، یعنی یہ آقا سے پوچھے بغیر کچھ نہیں کر سکتے، یہاں آج یہ بھی معلوم ہوا کہ بل ادا کرنے والا 5 بجلی چوروں کا بل ادا کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئلے کی ٹرانسپورٹیشن پر اپنے فائدے کے لئے بے تحاشہ خرچہ کیا جارہا ہے، یہ خرچہ ایک قسم کی معاشی دہشت گردی ہے جو انڈیا کے حملے سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔