دنیا میں ماں بیٹی کا رشتہ سب سے خوبصورت رشتہ ہے، لیکن جنوبی کوریا میں یہ رشتہ ایک آزمائش سے بھی زیادہ ہولناک معلوم ہوا جہاں ماں کا اپنی ہی بیٹی کو ہراساں کرنے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔
والدہ کو اپنی بالغ بیٹی کی اسٹاکنگ (Stalking) یعنی اس پر نظر رکھنے یا پیچھا کرنے پر چھ ماہ قید اور دو سال نگرانی کی سزا سنائی گئی۔
جنوبی کوریا کی ڈیجیون ضلعی عدالت کے مطابق ماں نے اپنی بیٹی کو 111 بار کال کی اور اسے 306 ٹیکسٹ پیغامات بھیجے تھے۔
کورین ہیرالڈ اخبار کے مطابق ابتدا کے پیغامات میں پہلے عام مشورے تھے جیسے بائبل پڑھنے کا مشورہ یا اپنی بیٹی کی رہائش کے بارے میں پوچھ گچھ کرنا۔
تاہم بیٹی کی جانب سے جوابات نہ دینے پرپیغامات جلد ہی زبانی بدسلوکی میں تبدیل ہو گئے تھے، جس میں بیٹی کے جنسی رویے کے بارے میں توہین آمیز تبصرے بھی شامل تھے۔
فلحال بیٹی کی جانب سے ماں کے پیغامات کا جواب نہ دینے کی کوئی وجہ سامنے نہیں آئی، مقامی میڈیا نے تاحال ماں اور بیٹی کی شناخت خفیہ رکھی ہے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ ماں اپنی بیٹی کا تعاقب بھی کرتی رہی ہے۔ انہوں نے مخصوص مدت کے دوران مبینہ طور پر اپنی بیٹی کے گھر کے آٹھ غیر مجاز دورے بھی کیے تھے۔
ڈیجیون ڈسٹرکٹ کورٹ کے ریکارڈ کے مطابق وہ کبھی کبھار اپنی بیٹی کے گھر چھپ کر جاتی تھیں۔
پولیس کی جانب سے گزشتہ سال جون میں حکم امتناع جاری ہونے کے باوجود خاتون نے مزید چھ بار اس کی خلاف ورزی کی۔
والدہ نے یہ کہہ کر اپنا دفاع کرنے کی کوشش کی کہ انہوں نے جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا لیکن عدالت نے ان کی دلیل کو مسترد کر دیا۔
عدالت نے ان کے لیے جیل کے وقت کے علاوہ 40 گھنٹے کی اینٹی اسٹاکنگ (Anti-stalking) کی تعلیم بھی لازمی قرار دی۔
جنوبی کوریا میں تعاقب کے لیے زیادہ سے زیادہ جرمانہ 30 ملین وان یعنی 22,602 ڈالر ہے اس جرم کی زیادہ سے زیادہ سزا 3 سال قید ہے۔
اگر یہ معلوم ہوجائے کہ مجرم کے پاس کوئی اسلحہ ہے تو اس صورت میں زیادہ سے زیادہ سزا 500 ملین وان 37,670 ڈالر جرمانہ اور پانچ سال قید ہے۔