سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور صدر پی ٹی آئی پرویزالٰہی کی دوبارہ گرفتاری کے معاملے پر آئی جی اسلام آباد کیخلاف توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قراردے دی گئی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمودجہانگیری نے تحریری فیصلہ جاری کیا۔
فیصلے کے مطابق پرویزالٰہی کو نظربندی کے احکامات پر یکم ستمبر کو گرفتارکیا گیا۔ ہائیکورٹ نے5 ستمبرکونظربندی آرڈرمعطل کرکے رہائی کاحکم دیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رہائی کےاحکامات کی کاپی متعلقہ اداروں کوبھجوانے کی ہدایت کی گئی، عدالتی حکم پرعملدرآمد کرتےہوئےانہیں رہا کردیا گیا۔
وکیل کےمطابق پٹیشنرکوسی ٹی ڈی نےدوبارہ گرفتارکرلیا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ وکیل کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کےاحکامات کی خلاف ورزی میں گرفتاری عمل میں آئی لیکن پرویز الہی کے وکیل مطمئن نہیں کر سکے کہ اس عدالت کے آرڈر کی خلاف ورزی کیسے ہوئی؟۔
عدالت نے قراردیا کہ آئی جی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ دوبارہ گرفتاری پر آئی جی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
پرویز الٰہی کی گرفتاری پرچیف کمشنر، ڈی پی او اور سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کوتوہین عدالت کے شوکاز نوٹس
لاہور ہائی کورٹ نے پرویزالہٰی کی گرفتاری پر توہین عدالت کیس میں آئی جی اسلام آباد کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے تھے۔