یورپی یونین نے چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر بچوں کے ڈیٹا کی خلاف ورزی پر 345 ملین یورو کا جرمانہ عائد کردیا۔ جواب میں ٹک ٹاک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کمپنی اس فیصلے سے ’احترام کے ساتھ متفق نہیں‘ ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق آئرلینڈ کے ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے دو سالہ تحقیقات میں سامنے آنے والی خلاف ورزیوں پر ’انتظامی جرمانہ‘ عائد کیا ہے، جو 369 ملین ڈالر کے مساوی ہے۔
واچ ڈاگ نے ٹک ٹاک کو اپنے قواعد کی تعمیل میں لانے کے لیے تین ماہ کا وقت دیا ہے۔
آئرلینڈ کے ڈیٹا پروٹیکشن کمشنر نے مزید کہا کہ ٹک ٹاک نے 31 جولائی، 2020 اور 31 دسمبر، 2020 کے درمیان یورپی یونین کے متعدد پرائیویسی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن (ڈی پی سی) نے جمعہ کو اپنے فیصلے میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح سائن اپ کرنے والے بچوں کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پہلے سے طے شدہ طور پر پبلک کیے گئے تھے، جس کا مطلب ہے کہ کوئی بھی ان کے مواد کو دیکھ یا اس پر تبصرہ کرسکتا ہے۔
ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن نے ٹک ٹاک کے ”فیملی پیئرنگ“ موڈ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ، جو والدین کے اکاؤنٹس کو ان کی نوعمر اولاد کے اکاؤنٹس سے جوڑنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چینی ٹیکنالوجی کمپنی بائٹ ڈانس کا ایک ڈویژن ٹک ٹاک امریکا میں 150 ملین اور یورپی یونین میں 134 ملین صارفین کے ساتھ نوجوانوں میں انتہائی مقبول ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
آئی فون 15 لانچ کردیا گیا، 4 ماڈلز، 5 نئے فیچرز کے ساتھ قیمت میں کتنااضافہ
صارفین کیلئے ایک اور خوشخبری، واٹس ایپ نے منفرد فیچر متعارف کروا دیا
بھارت میں ہندو بچوں کو انتہا پسندی کیسے سکھائی جاتی ہے، پروفیسر نے پول کھول دیا
جمعہ کے روز عائد کیے گئے جرمانے کے جواب میں ٹک ٹاک نے کہا کہ وہ اس فیصلے سے ’احترام کے ساتھ متفق نہیں‘ ہے اور اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ کس طرح آگے بڑھنا ہے۔