ایشیا کپ میں سنسنی خیز مقابلے کی آخری گیند پر شکست کے بعد شائقین کے ساتھ قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی بھی افسردگی کا شکار ہیں،مڈل آرڈربیٹسمین افتخار احمد نے دلوں کی دھڑکنیں تیزکرتا آخری اوورکروانے سے زمان خان کی گفتگو سے متعلق بتایا ہے۔
سری لنکا کے ہاتھوں 2 وکٹوں سے اس شکست کے بعد پاکستان بھارت کے خلاف ایشیا کپ کا فائنل کھیلنے سے محروم ہوگیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایکس پر افتخار احمد کی ایک ویڈیو شیئرکی ہے جس میں اُن کا کہنا ہے کہ میچ بہت مشکل تھا، ہم جسطرح کی صورتحال میں آگئےتھے سارے لڑکے پراعتماد تھے۔
افتخار احمد کے مطابق زمان خان کا کہنا تھا کہ ، ’آخری اوور میں 6 سے 7 رنز ببھی ہوئے تو میں بچاؤں گا‘۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ افتخار احمد کا ڈیبیوون ڈے میچ تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کھیل میں اس طرح ہوتا ہے، سری لنکا کو 2 گیندوں پر رنزدرکار تھے۔ میرے خیال میں وہ لوگ خوش قسمت اورہم بدقسمت تھے۔
افتخار احمد نے بتایا کہ جب میں بالنگ کے لیے آیا تو میچ سری لنکا کے حق میں جارہا تھا، کوشش یہی تھی کہ مومینٹم تبدیل کروں۔ میں نے لنکا پریمیئر لیگ کھیلی ہے اس لیے علم تھا کہ ویری ایشن کے ساتھ گیند کی جائے تو وہ بلے پرنہیں آتی تو میں نے وہی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ رضوان بہت اچھا کھیلا ، اسکے ساتھ ڈومیسٹک اور کلب کرکٹ کھیلی ہے تو اندازہ تھا کہ ایسی صورتحال سے کس طرح نکلنا ہے۔ رضوان سے یہی بات ہو رہی تھی کہ ابھی ٹائم ہے میچ آگے لے کر جانا ہے، جسطرح رضوان کھیلا اورجس طرح میں نے اننگز کھیلی، میرے خیال میں اُس وکٹ پر اتنا اسکور بہت تھا مگر سری لنکا کوکریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے اچھا کھیلا۔
اہم میچ میں شکست کے حوالے سے بات کرتے ہوئے افتخار احمد نے مزید کہا کہ ہم عالمی نمبرون ہیں اور بلاشبہ نمبرون کی طرح کھیلے بھی لیکن کرکٹ میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے۔ شکست کا مطلب یہ نہیں کہ سارے لڑکے گرگئے۔
افتخارنے اس یقین کا اظہارکیا کہ ٹیم میں کوشش والا جذبہ ہے، ورلڈکپ میں اچھا رزلٹ سامنے آئے گا۔