Aaj Logo

شائع 15 ستمبر 2023 09:16am

سارہ کے والد،سوتیلی ماں اور چچا پر قتل کا مقدمہ، ’انہوں نے بچی کو مرنے دیا‘

دس سالہ بچی سارہ شریف کے قتل کا الزام اس کے والد عرفان شریف، سوتیلی والدہ بینش بتول اور چچا فیصل پرعائد کردیا، برطانیہ سے پاکستان آکر روپوش ہوجانےوالے تینوں افراد کو 2 روز قبل گرفتار کیاگیا تھا۔

سارہ کی لاش 10 اگست کو ووکنگ میں اُس کے گھر سے ملی تھی، گرفتار کیے جانے والے والد ، سوتیلی والدہ اور چچا 5 بچوں سمیت 9 اگست کو برطانیہ سے پاکستان روانہ ہوئے تھے۔

کراؤن پراسیکیوشن سروس نے سارہ کے 41 سالہ والد عرفان شریف، 29 سالہ بینش بتول او 28 سالہ بھائی فیصل ملک کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کی منظوری دے دی۔ ان پر ایک بچے کی موت کا سبب بننے یا اسکی اجازت دینے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔

تینوں کو گیٹ وک ائرپورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ دبئی کی ایک پرواز سے اتر رہے تھے۔

سرے پولیس نے تصدیق کی ہے کہ تینوں ملزمان کو جمعے کے روز گلڈفورڈ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

سارہ کی پولش والدہ اولگا شریف کو اس تازہ ترین پیشرفت سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

اسکول کی طالبہ سارہ کی لاش 10 اگست کو اس کے گھرسے ملی تھی، پوسٹ مارٹم کے بعد علم ہوا کہ اسے بہت زیادہ چوٹیں آئی تھیں۔

لاش ملنے سے ایک روز قبل والد، سوتیلی والدہ اور چچا ایک سے 13 سلا تک کی عمر کے 5 بچوں کے ہمراہ پاکستان پہنچے جہاں ایک ماہ روپوشی میں گزار کر وہ برطانیہ پہنچے تھے۔

تینوں دبئی سے امارات اے 380 ائربس کے ذریعے واپس آئے اور مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے سات بجے کے بعد لندن گیٹ وک کے رن وے پر اترے۔

تینوں کے ہمراہ پاکستان پہنچنے والے سارہ کے پانچ بہن بھائیوں کو عارضی طور پرحکومت کے زیرانتظام بچوں کی دیکھ بھال کے ادارے میں بھیج دیا گیا۔

سارہ کی والدہ نے اولگا نے ووکنگ کے قریب واقع پرسکون گاؤں ہارسل میں سرخ اینٹوں سے بنے 550,000 پاؤنڈ کے گھر کا دورہ کیا اور بیٹی کی یاد میں پھول چڑھائے۔

36 سالہ اولگا کا کہنا تھا کہ ان کی زندگی پھر کبھی پہلے جیسی نہیں رہے گی ، سارہ ایک حیرت انگیز بچی تھی۔

سرے پولیس اور سسیکس پولیس کی میجر کرائم ٹیم کے ڈیٹیکٹیو سپرنٹنڈنٹ مارک چیپمین کا کہنا تھا کہ سرے پولیس کی جانب سے میں سارہ کی المناک موت پر دلی تعزیت کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔ اس مشکل وقت میں ہم اس کی والدہ کے ساتھ ہیں۔ ہم تباہ کن واقعے کے مقامی کمیونٹی پر پڑنے والے اثرات کو بھی پوری طرح سمجھتے ہیں۔

Read Comments