کسی بھی چیز کا ضرورت سے زیادہ استعمال فائدے کے بجائے نقصان دیتا ہے، بالکل ایسے ہی انسانی جسم میں کسی بھی غذا کی زیادتی اسے صحت کے سنگین مسائل سے دوچار کرسکتی ہے۔
پروٹین کو ٹشوز کی تعمیر و مرمت اور انزائم بنانے کی بناء پر صحت مند غذا کا ایک لازمی حصہ کہا جاتا ہے۔
یہ انسانی جسم میں موجود اضافی چربی کو کم کرنے، وزن کم کرنے، پیٹ بھرا ہوا محسوس کروانے اور پٹھوں کی صحت برقرار رکھنے میں بھی اہم کردارادا کرتی ہے۔
لیکن پروٹین کی زیادہ مقدار صحت کے ان مسائل کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔
خون میں موجود اضافی پروٹین گردے فلٹر کرتے ہیں، اگر پروٹین کی مقدار زیادہ ہوگی تو گردوں کو اضافی پروٹین کو فلٹر کرنے کے لیے سخت محنت کرنا پڑے گی، جس سے گردوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
روزانہ چہرے پر کچا دودھ لگانا آپ کو یہ فوائد دے سکتا ہے
ذیابیطس میں مبتلا افراد کیلئے بھنڈی کتنی مفید ہے، جان کر حیران رہ جائیں گے
ہلدی، نظام ہاضمہ سے جڑے مسائل کا بہترین حل
جسم میں پروٹین اور پانی آپس میں جڑ سکتے ہیں، جو پانی کی کمی کا سبب بن سکتا ہے۔ اگرتو پروٹین لینے کے ساتھ ساتھ آپ ورزش بھی کرتے ہیں تو پانی کی مقدار کا خاص خیال رکھیں، کیونکہ پسینہ آپ کے جسم کے پانی کو مزید کم کرسکتا ہے۔
بہت زیادہ پروٹین کھانے سے انسانی جسم سے کیلشیم پیشاب کے ذریعہ نکلتا ہے، جو وقت کے ساتھ ساتھ آپ کی ہڈیوں کو کمزور کردیتا ہے۔
بہت زیادہ پروٹین کھانا نظامِ ہاضمہ کی رفتار سست کردیتا ہے، جس کے نتیجے میں قبض سمیت بدہضمی سے متعلق صحت کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
بہت زیادہ پروٹین کھانا پٹھوں کے درد کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ اس کی وجہ پٹھوں میں پانی کی کمی ہے جو پروٹین کی زیادہ مقدار کے سبب ہوتی ہے۔
جب آپ کی پروٹین کی مقدار ضرورت سے زیادہ ہوتی ہے تو اس سے منہ کی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔ کیونکہ کچھ امائنو ایسڈز جسم میں سلفر مرکبات بنانے کے لیے پروٹین کو توڑ دیتے ہیں۔ یہ سلفر مرکبات ایک طاقتور، ناقابلِ قبول بو خارج کرتے ہیں جو سانس میں محسوس کی جاتی ہے۔