کراچی کی 24 سالہ پروفیشنل ماڈل ایریکا رابن اس سال کی مس یونیورس پاکستان کا اعزاز حاصل کرلیا۔
مس یونیورس پاکستان 2023 کےلیے ٹاپ 5 فائنلسٹ میں کراچی سے 24 سالہ ایریکا رابن، لاہور سے 24 سالہ حرا انعام، راولپنڈی سے 28 سالہ جیسکا ولسن، امریکی نژاد پاکستانی ریاست پنسلوانیا سے 19سالہ ملیکہ علوی اور پنجاب سے 26 سالہ سبرینا وسیم شامل تھیں۔
تاہم دبئی میں ہونے والے مقابلے میں کراچی سے تعلق رکھنے والی ایریکا رابن مس یونیورس پاکستان بن گئیں۔
تاریخ میں پہلی بار ایریکا رابن اس سال نومبر میں ایل سلواڈور میں ہونے والے دنیا کے سب سے بڑے مقابلہ حسن ’مس یونیورس‘ میں حصہ لیں گی۔
ایریکا رابن کا مس یونیورس کا ٹائٹل جیتنے کے بعد کہنا تھا کہ پاکستان کی پہلی مس یونیورس بننا میرے لیے اعزاز ہے میں پاکستان کا مثبت امیج اجاگر کرنے کے لیے اس مقابلے کا حصہ بنی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک خوبصورت کلچر ہے پاکستانی لوگ بہت سخی، مہربان اور مہمان نواز ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ میں ہرایک کو اپنے ملک کا دورہ کرنے اور انتہائی شاندار پاکستانی کھانوں کو آزمانے کی دعوت دینا چاہوں گی۔
امیدواروں کو مقابلے کے تین بڑے حصوں کی بنیاد پر اسکور کیا گیا جن میں تیراکی کے لباس کا راؤنڈ اور شام کے گاؤن راؤنڈ بھی شامل ہیں ۔
واضح رہے کہ مس یونیورس پاکستان اس سال نومبر میں ایل سلواڈور میں ہونے والے عالمی مس یونیورس مقابلے میں پاکستان کی نمائندگی کریں گی۔
اس موقع پر مس یونیورس پاکستان کے ڈائریکٹر جوش یوگن نے کہا کہ ہماری نئی ملکہ جذبے کے ساتھ، ہمت سے بھری ہوئی ہے اور محبت، بھائی چارے اور مہربانی کے حصول سے آراستہ ہیں ۔
گزشتہ دنوں ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے ماڈل ایریکا رابن کا کہنا تھا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان میں ماڈلز کو سراہا نہیں جاتا ، پاکستان کے لوگ ماڈلنگ کے پیشے سے وابستہ لوگوں کو وہ عزت و احترام نہیں دیتے جو کسی دوسرے پیشے سے تعلق رکھنے والوں کو دی جاتی ہیں ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ماڈلنگ بھی ایک مشکل کام ہے جیسے دیگر شعبے ہیں ہمیں بھی ہفتے میں 5 دن 10 سے 12 گھنٹے کام کرنا پڑتا ہے جس کے پیسے ملتے ہیں۔
دوسری جانب نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ حکومت نے کسی کو ’مس یونیورس‘ مقابلۂ حُسن میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے نامزد نہیں کیا۔
مرتضیٰ سولنگی نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ حکومت اور ریاستِ پاکستان کی نمائندگی ریاست اور حکومت کے ادارے کرتے ہیں۔ ہماری حکومت نے کسی غیر ریاستی اور غیر حکومتی فرد یا ادارے کو ایسی کسی سرگرمی کے لیے نامزد کیا ہے اور نہ کوئی ایسا شخص، ادارہ، ریاست یا حکومت کی نمائندگی کر سکتا ہے۔