لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکیوٹیو کمیٹی (سی ای سی) کا اہم اجلاس کا پہلا دور ختم ہو چکا ہے، جس میں ہوئے فیصلوں کے بارے میں کل آگاہ کیا جائے گا۔
سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس میں پی پی کے متعدد رہنماؤں نے 90 روز میں انتخابات کے انعقاد کی تجویز کی ہے۔
پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صرف منتخب حکومت ہی ملکی مسائل حل کرسکتی ہے، جلد انتخابات ملکی مسائل کو حل کرنے میں کردار ادا کریں گے۔
شرکا نے کہا کہ مینڈیٹ کے ساتھ آنے والی حکومت معیشت بہتر کرسکتی ہے، معیشت بہتر ہوگی تو ملک ترقی کرے گا۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت عوام کی مشکلات کو حل نہیں کرسکتی، نگراں حکومت کے ذریعے ن لیگ کو فیور مل رہی ہے۔
اس سے پہلے جب اجلاس ختم ہوا تو اس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے بتایا کہ اجلاس میں الیکشن سے متعلق امور اور ملکی سیاسی اور معاشی صورتِ حال پر غور کیا گیا۔
شازیہ مری نے کہا کہ ملک میں سیکیورٹی کی پیچیدہ صورتِ حال ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن پر کنفیوژن پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے، اجلاس میں صدرِ مملکت کے الیکشن سے متعلق خط پر بھی غور کیا گیا ہے۔
شازیہ مری کے مطابق سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ابھی جاری ہے، فیصلوں سے کل آگاہ کیا جائے گا۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا صدرِ مملکت الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرسکتے ہیں؟ کیا الیکشن کی تاریخ کااعلان کرناصدرکا اختیارہے؟ صدرِ مملکت کی بات نہ اِدھر ہوتی ہے نہ ادھر،صدر مملکت واضح مؤقف اختیار نہیں کرتے، صدرکےدرمیانی راستہ لینے سے کنفیوژن پیدا ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان کوئی بھی کرے، ہمیں جلد الیکشن چاہئیں۔ پیپلز پارٹی اپنی آئینی ذمہ داریاں ادا کر رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر حلقہ بندیاں ضروری ہیں تو بے شک کرائیں، امید ہے الیکشن کمیشن جلد الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے تمام جماعتوں کو مشاورت کی دعوت دی ہے، بلاول بھٹو کا مؤقف تھا کہ تمام اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ ہوں، لیکن پی ٹی آئی کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے کوئی فیصلہ نہ ہوسکا، آج تمام سیاسی جماعتیں کہتی ہیں کہ الیکشن ایک ساتھ ہونے چاہئیں، تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ بیٹھ کر فیصلے کرنے چاہئیں، تمام سیاسی جماعتوں کو ملکی بہتری کیلئے اپنا حصہ ڈالنا چاہئے۔
شازیہ مری کے مطابق پیپلز پارٹی کے فلسفے پر چلنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، پیپلز پارٹی کےساتھ زیادتیاں ہورہی ہیں، سندھ میں بچیوں کےاسکول کی تعمیرروک دی گئی ہے، سیلاب سے سندھ کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا تھا، پوری دنیا نے سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی کیا، تاج حیدر نے الیکشن کمیشن کو اس حوالے سے خط لکھا ہے اور الیکشن کمیشن سے متاثرہ علاقوں کو فنڈز دلانے کا کہا ہے، سندھ میں ٹرانسفر پوسٹنگ پر پابندی ہے، دیگر صوبوں میں تقرروتبادلوں پر پابندی نہیں، لیول پلئینگ فیلڈ دیں گے تو پھر منشور پر بات کریں گے۔
لطیف کھوسہ کی اجلاس میں عدم شرکت کے سوال پر پی پی رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کسی کو پارٹی سے نکالا نہیں ہے، لطیف کھوسہ کوشوکاز نوٹس دیا گیا ہے، لطیف کھوسہ آج اسلام آباد میں ہیں، ان کا جواب آیا تو میڈیا کو آگاہ کریں گے۔ اعتزاز احسن بھی اسلام آبد میں تقاریب میں مصروف ہیں اس لیے اجلاس میں شرکت نہیں کرسکے۔