ملک میں پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف ملک بھر میں وکلا نے جزوی ہڑتال کی، اور 90 روز میں الیکشن کرانے کا بھی مطالبہ کیا۔
لاہور بار نے گزشتہ روز سپریم کورٹ بار کی قرارداد کی روشنی میں ہڑتال کی کال دی تھی، جس پر لاہور کی ماتحت عدالتوں میں وکلاء نے جزوی ہڑتال کی، جس کے باعث کیسز کو بغیرکارروائی ملتوی کیا جاتا رہا۔
لاہورہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا جنرل ہاوس میں اجلاس ہوا۔ جس کی صدارت صدر ہائیکورٹ بار اشتیاق چوہدری نے کی۔
اجلاس میں وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور وکلا نے 90 دن کے اندر اندر الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا۔ اجلاس میں وکلا نے سابق وزیرقانون اعظم نزیر تارڑ کی ممبر شپ معطل کرنے کا مطالبہ کردیا، اور کہا کہ اعظم نزیر تارڑ نے بطور وزیر قانون ملٹری کورٹس، سیکریٹ ایکٹ منظور کروایا، اور صدر کے جعلی دستخط کیے۔
وکلا نے لاہور ہائیکورٹ سے ریلی نکالی، جو جی پی او چوک سے ہوتی ہوئی چیرنگ کراس پر اختتام پذیر ہوئی۔ وکلا نے مہنگائی پر کنٹرول کرنے کے لیے حکومت سے ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کیا اور عام انتخابات 90 روز میں کروانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
وکلا نے پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے بلوں کی حالیہ قیمتوں میں کمی کا بھی مطالبہ کیا۔
پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی بلوں میں اضافے سمیت مہنگائی کیخلاف پشاور کے وکلاء نے بھی احتجاجی کیمپ لگا دیا۔
وکلا نے بینر بھی نصب کررکھے تھے، جن پر بجلی کے بلوں میں کمی اور مہنگائی ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جب کہ وکلا نے 90 روز میں عام انتخابات کرانے کا بھی مطالبہ کیا۔