ایچ ای سی کی کمیٹی نے تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا کہ بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی میں جنسی زیادتی، نازیباویڈیوز اور منشیات کی منظم سرگرمی کے شواہد بھی نہیں ملے۔
بہاولپور یونیورسٹی نازیبا ویڈیوز اسکینڈل کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، اور ایچ ای سی کی کمیٹی نے تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ جمع کروا دی ہے۔
ایچ ای سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بہاولپوریونیورسٹی میں جنسی زیادتی یا نازیبا ویڈیوز کی منظم سرگرمی کا سراغ نہیں ملا، جنسی زیادتی اور نازیباویڈیوزکا معاملہ سوشل میڈیا پر بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بہاولپور یونیورسٹی میں منشیات کی بھی منظم سرگرمی کے شواہد نہیں ملے، صرف 2 سے 3 افسران انفرادی طور پر غیرقانونی سرگرمی میں ملوث پائے گئے، جس کے خلاف انکوائری کمیٹی نے سخت کاروائی کی سفارش کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے پولیس کی رپورٹ میں شائع شدہ الزامات کی جامع تحقیقات کیں، اور یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر سے بھی تحقیقات کی گئیں، کمیٹی یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات کے افسران سے بھی ملی۔
مزید پڑھیں: منشیات،نازیبا ویڈیو اسکینڈل، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے وائس چانسلر کیخلاف مقدمے کی درخواست
ذرائع کے مطابق ایچ ای سی کی رپورٹ میں یونیورسٹی کے انتظامی اور تعلیمی معاملات میں کچھ بے ضابطگیاں پائی گئیں، کمیٹی نے بے ضابطگیوں کی نشاندہی کرکے کاروائی کی سفارش کردی۔
مزید پڑھیں: اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل: سی آئی اے پولیس پر خواتین ٹیچرز کو ہراساں کرنے کا الزام
واضح رہے کہ بہاولپور کی اسلامیہ یونیورسٹی میں منشیات اور طالبات سے جنسی تعلقات قائم کرنے کا اسکینڈل سامنے آیا تھا، جس پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے 28 جولائی کو معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی تھی۔