کوئٹہ میں مستونگ کے قریب سڑک کنارے دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ترجمان پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حافظ حمد اللہ زخمی ہوگئے۔
کوئٹہ میں کراچی کوئٹہ ہائی وے پر سڑک کنارے ہوئے دھماکے کے نتیجے میں حافظ حمد اللہ سمیت 11 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں غوث بخش رئیسانی اسپتال منتقل کیا گیا۔
دھماکے کے بعد پولیس اور لیویز اہلکاروں نے پہنچ کر جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا، بم ڈسبوزل اسکواڈ بھی جائے وقوعہ پہنچا۔
ترجمان سی ٹی ڈی نے بتایا کہ مستونگ میں ہوا دھماکہ موٹرسائیکل میں نصب بارودی مواد کے زریعے کیا گیا، موٹرسائیکل میں نصب دھماکہ خیز مواد کو ریموٹ کنٹرول سے اڑایا گیا، دھماکے میں 5 سے 6 کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔
کچھ رپورٹس میں عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ ایک خودکش بمبار نے اپنی موٹر سائیکل سے حمد اللہ کو لے جانے والی کار سے ٹکر ماری اسے زیادہ نقصان نہیں پہنچا۔
ذرائع کے مطابق رہنما جے یو آئی حافظ حمد اللہ اپنے قافلے کے ہمراہ کوئٹہ کراچی ہائی وے سے منگوچر جا رہے تھے کہ ان کی گاڑی کو مستونگ کے چھوٹا ایریا پر نشانہ بنایا گیا۔
اسی ضمن میں ترجمان جمعیت علمائے اسلام ایف (جے یو آئی) نے حافظ حمد اللہ کی دھماکے میں زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حافظ حمد اللہ کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ایس ایس پی مستونگ شعیب مسعود کے مطابق دھماکے میں حافظ حمد اللہ سمیت 11 افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کی فراہمی کے بعد کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔
دھماکے کے مقام سے لی گئی تصاویر میں ایک کوسٹر بس سمیت تین گاڑیاوں کو بال بیئرنگ کے سوراخوں اور ٹوٹی کھڑکیوں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔
کوسٹر کوئٹہ سے خضدار جا رہی تھی جس میں سوار افراد بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔
فوٹیج میں حافظ حمد اللہ کے ہمراہ جے یو آئی ایف کارکنوں کو دوسری گاڑی میں سوار ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
قومی شاہراہ جس پر حمداللہ کو نشانہ بنایا گیا وہ بلوچستان کے کئی شہروں کو کراچی سے ملاتی ہے۔
نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے مستونگ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے حافظ حمد اللہ سمیت دیگر افراد کے زخمی ہونے پر اظہار افسوس کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بزدلانہ حملے کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے۔
نگران وزیر اعظم نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا بھی کی۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے مستونگ میں دھماکے کی مذمت کی اور اس کے نتیجے میں حافظ حمد اللہ و دیگر کے زخمی ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان کے سکیورٹی ادارے دہشت گردی کے ناسورسے نبرد آزما ہیں، دہشت گردی کو شکست دینے کے لئے قوم اپنی سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ ہے۔
سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ایکس ( ٹوئٹر) پر پیغام میں لکھا کہ مستونگ میں جمیعت علمائے اسلام کے رہنما حافظ حمداللہ اور ان کے دیگر ساتھیوں کے دھماکے میں زخمی ہونے کی افسوسناک اطلاع موصول ہوئی۔ اس بزدلانہ دہشت گرد حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
انھوں نے کہا کہ نگران حکومت سے اپیل ہے کہ حملے میں ملوث دہشتگردوں کا سراغ لگا کر انہیں جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ اللہ پاک حافظ حمداللہ سمیت تمام زخمیوں کو جلد صحتیاب کرے، آمین