اسپین میں لائیو ٹیلی ویژن نشریات کے دوران خاتون صحافی کو ہراساں کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔
خاتون صحافی عیسی بلادو کو جنسی طور پر ہراساں ایسے موقع پر کیا، جب وہ میڈرڈ میں ڈکیتی کے ایک واقعے کی کوریج میں مصروف تھیں۔
خاتون سڑک پر کھڑی رپورٹنگ میں مصروف تھیں کہ ایک شخص پیچھے سے ان کے قریب آیا اور ان کی رضا مندی کے بٖغیر انہیں ہاتھ لگایا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، جس پر لوگوں کی جانب سے خوب تنقید کی گئی۔
مذکورہ واقعے کے حوالے سے رپورٹر سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ وہ ایک لائیو ٹرانسمیشن کے بیچ میں تھی اور اپنی رپورٹنگ جاری رکھنے کی کوشش کر رہی تھیں کہ میزبان کی جانب سے اصرار کیا کہ سامنے موجود شخص کو کیمرے کے سامنے لائیں کیونکہ وہ اس آدمی کا سامنا کرنے سے ہچکچا رہی تھی۔
اس کے بعد جیسے ہی وہ شخص قریب آیا اس نے اچانک خاتون غیرمناسب طریقے سے چھوا، اس دوران وہ اپنے کام کرنے کی کوشش کر رہی تھیں۔ پھر وہ شخص خاتون صحافی کے سر کو چھونے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے چلا گیا۔
مذکورہ واقعے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بیان میں پولیس نے کہا کہ اس شخص کو براہ راست نشریات کے دروان خاتون رپورٹر کے ساتھ جنسی ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
واقعے پر لیبر منسٹر یولینڈا ڈیاز نے کہا کہ ایسے افراد کو سزا دیے بغیر نہیں چھوڑنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مردوں کے اس رویے کی وجہ سے ہی خواتین صحافی جنسی ہراساںی کا شکار بنتی ہیں۔ بغیر رضامندی سے چھونا جنسی تشدد کے ضمن میں آتا ہے۔