سندھ ہائی کورٹ نے شہری کو بجلی کا بل 12 لاکھ روپے بھیجنے پر کے الیکٹرک اور نیپرا حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 20 ستمبر تک تحریری جواب طلب کرلیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں شہری کی جانب سے بجلی کا زائد بل بھیجنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
ناظم آباد کے شہری نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے ناجائز بل بھیجا گیا، ہائیڈرنٹ چلانے کے جھوٹے الزام میں 12لاکھ کا بل بھیجا گیا۔
عدالت نے درخواست گزار استفسار کیا کہ تو آپ ہائیڈرنٹس چلاتے ہیں۔ جس پر درخواست گزار نے کہا کہ نہیں جج صاحب میں ایک رہائشی گھر میں رہتا ہوں۔
عدالت نے کہا کہ گھر کی تصاویر ہیں تو دکھائیں۔ جس پر درخواست گزار نے کہا کہ گھر کی تصاویر اس وقت موجود نہیں ہیں، بل ادا نہ کرنے کی صورت میں بجلی بھی منقطع کردی گئی ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے کے الیکٹرک کے آفس سے رجوع کیا۔ جس پر شہری نے بتایا کہ میں کے الیکٹرک کے دفتر گیا، تو انہوں نے بل 12لاکھ سے 8 لاکھ کردیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ آپ ابھی کیا چاہتے ہیں۔ جس پر شہری نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کیس میں اسٹے آرڈر دیا جائے۔ جس پر عدات نے حکم دیا کہ آپ ابھی موجودہ بل ادا کریں۔
عدالت نے کے الیکٹرک اور نیپرا حکام کو نوٹس جاری کردیے، اور فریقین سے 20 ستمبر تک تحریری جواب طلب کرلیا، اور سماعت ملتوی کردی۔