Aaj Logo

اپ ڈیٹ 14 ستمبر 2023 01:02am

مولوی صاحب اور ان کے بالغ شاگرد، تعلیم بالغان کی رونق

خواجہ معین الدین کا معرکہ آرا ڈرامہ تعلیم بالغان آج بھی دلوں میں زندہ ہے، کھیل کو موجودہ دور کی مناسبت سے پیش کیا گیا تو دیکھنے والوں نے خوب سراہا ۔

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام ”پاکستان تھیٹر فیسٹیول“ کے چھٹے روز ڈائریکٹرفرحان عالم صدیقی کا مزاحیہ کھیل ”تعلیم بالغان“پیش کیا گیا۔

مشہور زمانہ ڈرامے کی کہانی کو برسوں پہلے خواجہ معین الدین نے لکھا تھا جس میں موجودہ دور کی مناسبت سے پیش کیا گیا تو ڈرامے میں ایمان، اتحاد اور تنظیم کی حالت آج بھی موجودہ دور کی عکاسی کرتی ہے ۔

مولوی صاحب کا کردار ایسا کردار ہے جو شروع سے لیکر آخر تک مصروف عمل رہتا ہے۔ تمام شاگردوں کے ساتھ سوال و جواب کا سلسلہ جاری رکھنا اور ان سے نمٹنا مولوی صاحب کے کردار کا خاصہ ہے۔

ہدایتکار فرحان عالم کا آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس کھیل میں ایسی باتیں ہیں جوناصرف کراچی یا سندھ میں رہنے والے کیلئے نہیں ہے بلکہ پورے ملک کے لیے ہیں ۔

قصاب، حجام، خان صاحب، دودھ والا، دھوبی اور ملباری اس کھیل کے اہم کردار ہیں ۔

ہر کردار اپنی اپنی نفسیات کے مطابق حرکات و سکنات کرتے ہوئے ڈرامے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرتا دکھائی دیتا ہے۔

سوال جواب کی صورت میں پیش کئے گئے کھیل تعلیم بالغان کی کاسٹ میں اویس، فرحان رحیم ، اجنیش دوڈیجا، علی رضا، شہریار، عاصم شامل ہیں ۔

ڈرامہ آرٹسٹ کہتے ہیں کہ یہ کھیل ایسا خوبصورت لکھا گیا ہے جب بھی پرفارم کریں نیا ہی لگتا ہے ۔

اسی کھیل کے لیے لکھی گئی خواجہ صاحب کی پیروڈی کو بھی شامل کیا گیا ۔

چین و عرب ہمارا ہندوستان ہمارا

رہنے کو گھر نہیں ہے سارا جہاں ہمارا

فاقوں کے سائے میں ہم پل کر جواں ہوئے ہیں

ان پڑھ ہے اور جاہل ہر نوجواں ہمارا

امریکے کی امانت پیٹوں میں ہمارے

ہم رازداں ہیں اس کے وہ راز داں ہمارا

ہے رشک ِ خلد اپنا صحرائے بکرا پیڑی

ہم بلبلیں ہیں اس کی یہ گلستاں ہمارا

Read Comments