خواتین اپنے چہرے کی جلد کے بارے میں کچھ زیادہ ہی حساس ہوتی ہیں کیونکہ پرکشش چہرہ ہی خوبصورتی کی ضمانت ہوتا ہے۔ اسی لیےاپنی جلد کو داغ، دھبوں اور مہاسوں سے بچانے کیلئے ہرممکن کوشش کرتی ہیں۔
جن خواتین کی چہرے کی جلد ”ایکنی پرون“ ہوتی ہے، ان کو اپنی جلد کا خیال رکھنے کی ضرورت زیادہ ہوتی ہے۔
مہاسوں سے متاثرہ جلد کے لیے خصوصی دیکھ بھال اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن کچھ عادات، مصنوعات اور طرز زندگی کے عوامل مہاسوں سے متاثرہ جلد کو بڑھا بھی سکتے ہیں۔
خواتین منہ دھوتے ہوئے کن باتوں کو نظرانداز کردیتی ہیں
روزانہ چہرے پر برف لگانا کیوں ضروری ہے؟
خواتین برسات کے سہانے موسم میں جلد کو نقصان پہنچنے سے کیسے محفوظ رکھیں
مہاسوں سے متاثرہ جلد والی خواتین کوان عادات سے جتنا ممکن ہو گریز کرنا چاہئے۔
کیمیکل والے اور سخت نوعیت کے کلینزر اور اسکرب کے استعمال سے گریز کریں۔ یہ جلد پر موجود قدرتی تیل کو خشک کریتے ہیں۔
ان مصنوعات کا انتخاب کریں جو کم کیمیکل سے بنے ہوں، یہ مساموں کو بند نہیں کرتے ہیں اور جلد کو خشک بھی نہیں کریں گے۔
چہرے پر موجود دانوں کو پھوڑنا زیادہ سوزش، داغ دھبے اور بیکٹیریا کے پھیلاؤ کا سبب بنتے ہیں۔ یہ عادت گندگی اور بیکٹیریا کو جلد کے اندر جانے میں راستہ دیتی ہے۔
آئلی اور بھاری میک اپ کی مصنوعات سے گریز کریں جو مساموں کو بند کرکے بریک آؤٹ کا باعث بن سکتے ہیں۔ اس کی جگہ پانی پر مبنی میک اپ استعمال کریں۔
ایکسفولیئٹنگ جلد کے مردہ خلیات کو ہٹانے اور مساموں کو ہٹانے کے لیے فائدہ مند ہے، لیکن اس عمل کو زیادہ کرنا جلد پرجلن کا سبب بنتا ہے۔
ہفتے میں 2-3 بار سیلیسیلک ایسڈ (salicylic acid) یا گلائکولک ایسڈ (glycolic acid) پر مشتمل ایک نرم ایکسفولینٹ کے ساتھ ایکسفولیٹ کریں۔
دن بھر اپنے چہرے کوبار بار چھونے سے گریز کریں، کیونکہ آپ کے ہاتھ بیکٹیریا اور گندگی کو جلد میں منتقل کرسکتے ہیں۔
چہرے کو ضرورت سے زیادہ دھونے سے جلد پر موجود قدرتی تیل ختم ہوجاتا ہے۔
اپنے چہرے کو دن میں دو بار صبح اور سونے سے پہلے ایک بار ہی دھوئیں۔
اسٹریس اور ناکافی نیند جسم کے ہارمونل توازن میں خلل ڈال سکتی ہے، جس سے سیبم کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے اور جلد پر مہاسوں کی افزائش ہوتی ہے۔
کم از کم ہر رات 7 سے 9 گھنٹے کی معیاری نیند لازمی لیں۔