لیبیا میں طوفان اور سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا رکھی ہے، جس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار تک پہنچ چکی ہے، ان ہی حالات کے پیش نظرسڑکیں لاشوں سے بھر گئیں ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق امدادی کارروائیوں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے اور ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔
طوفان اور سیلاب کی تباہی کے 36 گھنٹے بعد منگل کو ہی ساحلی شہر تک بیرونی امداد پہنچنا شروع ہوئی تھی۔ سیلاب نے ڈیرنا تک رسائی کی کئی سڑکوں کو نقصان پہنچایا یا تباہ کر دیا۔
مشرقی لیبیا کے وزیر صحت نے بتایا کہ ایک ہزار سے زیادہ لاشیں جمع کی گئیں، جن میں 700 لاشیں بھی شامل ہیں جنہیں اب تک دفنایا جا چکا ہے۔ ڈیرنا کی ایمبولینس اتھارٹی نے موجودہ ہلاکتوں کی تعداد 2,300 بتائی ہے۔
یہ تباہی اتوار کی رات دیرنا اور مشرقی لیبیا کے دیگر حصوں میں ہوئی۔ جیسے ہی طوفان نے ساحل کو ٹکرایا، ڈیرنا کے رہائشیوں نے بتایا کہ انہوں نے زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی اور محسوس کیا کہ شہر کے باہر ڈیم ٹوٹ چکے ہیں۔
طوفان مشرقی لیبیا کے دیگر علاقوں سے ٹکرایا، جن میں بیدا قصبہ بھی شامل ہے۔ حکومت کی جانب سے فیس بک پر شیئر کی گئی فوٹیج کے مطابق مرکزی اسپتال بیدا کا میڈیکل سینٹر سیلاب میں ڈوب گیا اور مریضوں کو وہاں سے نکالنا پڑا۔
حکومت کے مطابق جن دیگر قصبوں کو نقصان پہنچا ان میں سوسا، المرج اور شحط شامل ہیں۔ بن غازی اور مشرقی لیبیا کے دیگر مقامات پر سینکڑوں خاندان بے گھر ہو گئے اور اسکولوں اور دیگر سرکاری عمارتوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔