اٹلس ہونڈا نے اپنی مشہور زمانہ سی جی 125 بائیک کا نیا ورژن لانچ کیا ہے، لیکن صارفین کا کہن اہے کہ اس میں ”اسٹیکر“ کے علاوہ کچھ نیا نہیں ہے۔
اب کمپنی نے صارفین کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کی ہے کہ 2024 کے ماڈل میں واقعی تبدیلیاں کی ہیں۔
کمپنی یہ وضاحت دینے پر مجبور ہوگئی ہے کہ موٹر سائیکل میں ایک دو نہیں بلکہ 77 تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
اب وہ تبدیلیاں کیا ہیں؟ کمپنی کے مطابق 125 کے نئے 2024 ماڈل میں کمپریشن ریشو میں اضافہ کیا گیا ہے، ہوا کے بہتر بہاؤ کے ساتھ اپ گریڈ شدہ کاربوریٹر ڈیزائن دیا گیا ہے، اپ گریڈ شدہ پسٹن، ریفریشڈ کرینک شافٹ اسمبلی دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ انجن کے ہیڈ اور سلنڈر کو دوبارہ ڈیزائن کیا گیا ہے، کمبشن چیمبر کا ڈیزائن ریوائزڈ کیا گیا ہے،نئی گیئر آئل پمپ ڈرائیو دی گئی ہے، نئی گیئر ٹائمنگ ڈرائیو دی گئی ہے، انجن کو باڈی سے جوڑنے کیلئے مضبوط پوائنٹس دیے گئے ہیں۔
ان تبدیلیوں کا مطلب ہے کہ نئے ماڈل کی کارکردگی قدرے بہتر اور قابل بھروسہ ہوگی۔
لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ پرانے اور نئے ماڈل کے درمیان کوئی معنی خیز فرق ہوگا۔
ہونڈا نے ”اسپیشل ایڈیشن“ ماڈل کو ”گولڈ ایڈیشن“ میں اپ گریڈ کیا ہے۔
کمپنی نے سیاہ اور سنہری کلر اسکیم والا اسپیڈومیٹر، سامنے گولڈن ایمبلم، سیٹ کا نیا سلائی پیٹرن، بلیک اور گولڈن اسٹیکر، گولڈ سائیڈ اور ایگزاسٹ کور اور سفید شفاف بلنکرز شامل ہیں۔
کمپنی نے اپنی بائیک کی قیمتوں فی الحال اضافہ نہیں کیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ CG125 اسٹینڈرڈ اور SE کی قیمت بالترتیب 234,900 اور 282,900 روپے ہے۔
اٹلس ہونڈا پاکستان میں کئی دہائیوں سے موجود ہے اور پیداوار اور فروخت کے حجم کے لحاظ سے سب سے بڑی موٹر سائیکل بنانے والی کمپنی ہے۔
اس کے باوجود، کمپنی جدید اور پائیدار موٹر سائیکلیں فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
اٹلس ہونڈا متعدد بار قیمتوں میں اضافے کا اعلان کرچکی ہے، اس کے باوجود خریداروں کے لیے چوائس کی کمی کی وجہ سے اس کی بائیک کی مانگ مضبوط ہے۔