ٹیکنالوجی میں جدت نے طلباء کو نقل کے طریقوں میں بھی جدت سکھا دی ہے۔ خیبرپختونخوا میں گزشتہ روز 10 ستمبر کو ہونے والے ایم ڈی کیٹ امتحان میں نقل ککیلئے جدید آلات کے استعمال نے دیکھنے والوں کو دنگ کردیا۔
امتحان کی نگرانی کرنے والے عملے نے بلیو ٹوتھ ڈیوائس کے ذریعےنقل کرنے والے سیکڑوں طلباء کو پکڑا جن کی معاونت ایک مخصوص گروہ کررہا تھا۔
عملے نے 213 طلباء سے ایک ایسی ڈیوائس برآمد کی جو خفیہ رابطوں کیلئے استعمال ہوتی ہے۔
پکڑے جانے والے آلے کے 2 سے 3 حصے ہوتے ہیں جن میں سے ایک بظاہر کسی کارڈ یا پین جیسی شکل کاحامل ہوتاہے۔ اسے فعال کرنے کیلئے سِم لگائی جاتی ہے اوراس میں بلیو ٹوتھ کی سہولت بھی موجود ہے۔ چارجنگ پورٹ کی وجہ سے یہ آلہ 8 گھنٹے تک استعمال کیا جاسکتا ہے۔
نقل کیلئے اس انوکھے آلے کا دوسرا حصہ ائرپلگ طالبعلم اپنے کان کے اندر چھپاتا ہے۔
درحقیقت یہ آلہ چین کی ایک ٹیکنالوجی کمپنی ’ایڈمیگ‘ نے جاسوسی کیلئے تیارکیا جس کا مقصد سرویلنس، وی آئی پی پروٹیکشن اورتفتیش ہے۔
خفیہ طریقے سے کام کرنے والا یہ آلہ آن لائن باآسانی مل جاتا ہے جس کی قیمت 45 سے 60 ڈالر تک ہوتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ خفیہ آلات کمپیوٹرسسٹم سے منسلک ہوتے ہیں اور امتحان کے آغاز پر مخصوص گروہ اسے استعمال کرنے والے گروہ کو جوابات بتا دیتا ہے۔
خیبرپختونخواہ میں ایم ڈی کیٹ امتحان میں 46 ہزار سے زائد طلبانے شرکت کی جن کے لیے صوبے کے 7 ڈویژنزمیں 44 امتحانی مراکزقائم کیےگئے تھے۔
ایم ڈی کیٹ کے امتحان میں یہ آلات استعمال کرنے والے طلباء کے مستقبل پرسوالیہ نشان لگ گیا یے کیونکہ نقل کرنے کے باعث یہ مستقبل میں ایسے کسی بھی ٹیسٹ میں شرکت کے اہل نہیں رہے۔