کرنسی اورآئل کےبعد چینی، کھاداورگندم اسمگلنگ کی رپورٹ وزیراعظم سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹیلیجنس بیورو کی رپورٹ میں گندم،کھاد،چینی کے اسمگلروں اورسرکاری اہلکاروں کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔
گندم کی اسمگلنگ میں 592 ذخیرہ اندوزوں کی نشاندہی کی گئی ہےجبکہ اس کی اسمگلنگ میں 26 افراد شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حساس ادارے کی نشاندہی پر90147 میٹرک ٹن ذخیرہ شدہ اوراسمگل ہونے والی گندم قبضے میں لی،رپورٹ میں اسمگلروں کی مدد کرنے والے 259 اہلکاروں کی نشادہی بھی کی گئی ہے۔
آئی بی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ صوبائی حکومتوں میں تعینات اہلکار اسمگلروں اورذخیرہ اندوزں کی مدد فراہم کرتے ہیں۔ پنجاب میں 272 ،سندھ میں 244، کے پی میں 56 ، بلوچستان میں 15 اوراسلام آباد میں 5 اہلکار اسمگلروں کے مدد گارہیں۔
رپورٹ کے مطابق چینی کی اسمگلنگ میں 148 اشخاص ذخیرہ اندوزی میں ملوث پائے گئے۔ اس حوالے سے پنجاب اورسندھ سے بلوچستان کےراستے افغانستان چینی اسمگل کرنے والے 875 اسمگلروں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کارروائی کرکے 12ہزار409 میٹرک ٹن اسمگل ہونے والی چینی پکڑی گئی۔ اس کے علاوہ چینی اسمگلنگ میں قانون نافذ کرنے والے اوردوسرے محکموں کے52 افسران کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چینی کی اسمگلنگ میں 148 اشخاص ذخیرہ اندوزی میں ملوث پائے گئے۔ اس حوالے سے پنجاب اورسندھ سے بلوچستان کےراستے افغانستان چینی اسمگل کرنے والے 875 اسمگلروں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ بلوچستان میں 15 اوراسلام آباد میں 5 اہلکار اسمگلروں کے ساتھی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کارروائی کرکے 12ہزار409 میٹرک ٹن اسمگل ہونے والی چینی پکڑی گئی۔ اس کے علاوہ چینی اسمگلنگ میں قانون نافذ کرنے والے اوردوسرے محکموں کے52 افسران کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔
آئی بی نے پنجاب اورسندھ سے بلوچستان کےراستے افغانستان چینی اسمگل کرنے والے 875 اسمگلروں کی نشاندہی کی،افغانستان کو کھاد اسمگل کرنے والے 64 اسمگلروں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔