عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں نیب پیشی سےمعذرت کرلی۔
وکیل کے ذریعے جواب میں شیخ رشید نے کہا دومرتبہ آگاہ کرچکا کہ کیس سے میرا کوئی تعلق نہیں نہ گواہ ہوں ،3 دسمبر2019 کی کابینہ اجلاس میں معاملہ سے پہلے اٹھ کرچلا گیا تھا۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ نے نوٹس واپس لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ مطابق نیب کے نوٹسزہراسمنٹ کا باعث بن رہے ہیں ، نقل وحرکت محدود ہے اس لیے نیب پیش نہیں ہوسکتا۔
شیخ رشید نے وکیل سردارشہبازکے ذریعے جمع جواب میں کہاکہ القادرٹرسٹ کیس کی انویسٹیگیشن حوالے سے بطورگواہ نیب نوٹس موصول ہوا ، تحریری طور پردومرتبہ آگاہ کیاکہ کیس سے میرا کوئی تعلق نہیں نہ گواہ ہوں۔ 3 دسمبر2019 کی کابینہ اجلاس میں القادرٹرسٹ معاملہ اٹھائےجانےسےقبل میں روانہ ہوگیاتھا۔
انہوں نے کہا کہ میرے پاس کوئی معلومات یا ثبوت نہیں ہیں۔ شہزاد اکبرکے ساتھ میرے تعلقات ٹھیک نہیں تھے اوربات چیت بھی نہیں ہوتی تھی ۔
شیخ رشید نے عدالت میں جمع کروائے جانے والے جواب میں مزید کہا کہ تمام نوٹسز کے جوابات کے باجود ایک بار پھرویسا ہی نوٹس بھیجا گیا، یہ نوٹس مجھے ہراساں کرنے کا باعث بن رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مخالفین کی سیاسی انتقام کاروائیاں جاری ہیں جس کا میں بھی شکارہوں، درخواست ہے کہ نیب اپنا نوٹس واپس لے۔