اسلام آباد کی احتساب عدالت نے بشری بی بی کی 190ملین پاونڈزکیس میں ضمانت جبکہ توشہ خانہ کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع کردی ۔ عدالت نے فریقین کو26 ستمبرکیلئے نوٹس جاری کردیے۔
احتساب عدالت اسلام آباد جج محمد بشیرنے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ اور190 ملین پاؤنڈزکیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کی ۔
بشریٰ بی بی اپنے وکیل لطیف کھوسہ کے ہمراہ پیش ہوئیں۔
لطیف کھوسہ نے موقف اپنایا کہ بشریٰ بی بی کی دوبجے چیرمین پی ٹی آئی سے اٹک جیل میں ملاقات ہے ۔ نیب نے بھی دوبجے کیلئے طلبی کے نوٹسز بھیجے دیے گرفتاری مطلوب ہے توپہلے آگاہ کیا جائے۔
نیب پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ نیب طلبی کا معاملہ عدالت کا نہیں ، توشہ خانہ کیس میں فی الحال بشری بی بی کی گرفتاری درکارنہیں۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کی ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض 26 ستمبر تک عبوری ضمانت منظورکرلی ۔ جبکہ توشہ خانہ کیس میں عبوری ضمانت میں بھی 26 ستمبر تک توسیع کردی گئی ۔
پی ٹی آئی چیئرمین کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں نیب میں پیشی سے معذرت کرلی۔
بشریٰ بی بی نے وکیل کے توسط سے تحریری جواب جمع کرواتے ہوئے استدعا کی کہ تفتیش میں شامل ہونے کےلئے تیار ہوں ، نیب پیشی کیلئے کوئی اور تاریخ دے دے۔
بشریٰ بی بی نے اپنے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ کے ذریعے نیب میں جواب جمع کروایا۔
تحریری جواب میں کہا گیا کہ احتساب عدالت میں دو مختلف کیسز میں پیش ہونا ہے اورتوشہ خانہ کیس میں جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں بھی پیش ہونا ہے۔
بشریٰ بی بی نے موقف اپنایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے اٹک جیل حکام صرف منگل کے روز ملاقات کرنے دیتے ہیں اور آج 2 بجے اٹک جیل میں بھی ملاقات طے ہے، شامل تفتیش ہونے کیلئے کوئی اور تاریخ مقرر کی جائے۔