چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کوئی چاہے یا نہ چاہے، کوئی نہیں روک سکتا، الیکشن ہوں گے۔ سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر جج کو مفت پلاٹ دے سکتے ہیں تو عوام کو بھی گھر ملنے چاہئیں۔ کرکٹرکو بھگت لیا اب واپس نہیں آنے دیں گے۔
سکھر میں جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آگے الیکشن آرہے ہیں، کوئی چاہے یا نہ چاہے، کوئی نہیں روک سکتا، 90 دن میں نہیں تو 100 دن میں الیکشن ہوں گے، 100 دن میں نہیں تو 120 دن میں الیکشن ہوں گے، ہم الیکشن کیلئے تیار ہیں اور ملک کے ہر کونے میں جائیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ دیوار پر لکھا ہے اگلی حکومت پیپلزپارٹی کی ہوگی، کرکٹر کو بھگت لیا اب واپس نہیں آنے دیں گے۔ دیوار پر لکھا ہے آئندہ حکومت پیپلزپارٹی کی ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی مشکل، تکلیف اور تاریخی مہنگائی سے عوام کو نکال سکتی ہے، آپ نے قائد عوام کا ساتھ دیا تو اس ملک کی تاریخ بدل دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نےغریب عوام کو روزگار کے ساتھ چھت بھی فراہم کی، سیلاب متاثرین کو گھروں کی تعمیر کے ساتھ مالکانہ حقوق بھی دے رہے ہیں، میں نے کہا کہ عوام کو لاوارث نہیں چھوڑ سکتے، ’اگر جج کو مفت پلاٹ دے سکتے ہیں توعوام کو بھی گھر ملنے چاہئیں‘۔
بلاول کا مزید کہنا تھا کہ قائد عوام جیسے لیڈر کو انصاف دینے کے بجائے پھانسی دے دی گئی، قائد عوام کو انصاف دینے کا کیس آج بھی پینڈنگ ہے، بے نظیربھٹو اور زرداری نے کوشش کی مگر قائد عوام کو انصاف نہیں ملا، ایک اور چیف جسٹس کی مدت پوری ہونے جارہی ہے، مگر قائد عوام کو انصاف نہیں ملا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سینٹرل ایگز یکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا۔
پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس چودہ ستمبر کو بلاول ہاؤس لاہور میں ہوگا۔
سی ای سی اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پرغور کیا جائے گا۔