پشاور میں بارودی سرنگ پھٹنے سے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی زد میں آگئی، دھماکے میں لانس نائیک عبدالرحمان شہید اور 3 جوان زخمی ہوئے اس کے علاوہ 3 شہری بھی زخمی ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پشاور کے علاقے وارسک میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دیسی ساختہ بارودی سرنگ پھٹ گئی، واقعہ میں بنوں کے رہائشی 29 سالہ لانس نائیک عبدالرحمان شہید ہوگئے جبکہ 3 جوان زخمی بھی ہوئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بزدلانہ کارروائی کے نتیجے میں تین بے گناہ شہری زخمی بھی ہوئے۔ سکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں۔ دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خاتمے کے لیے علاقے میں صفائی کا عمل جاری ہے۔
اس سے قبل جب دھماکا ہوا تو پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکا تھانہ مچنی گیٹ کی حدود ورسک روڈ پر پرائم اسپتال کے قریب ہوا۔
سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ہونے والے دھماکے کی زد میں آکر ایک ایف سی اہلکار شہید، جبکہ فرنٹیئر کور کے 5 اہلکار اور 2 سویلین زخمی ہوگئے۔
زخمیوں کو پرائم اسپتال میں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد لیڈی ریڈنگ اور سی ایم ایچ منتقل کیا گیا۔
ایس پی ورسک ڈویژن محمد ارشد خان کے مطابق دھماکا آئی ای ڈی ہے تاہم مزید نوعیت بم ڈسپوذل یونٹ کی رپورٹ آنے کے بعد واضح ہوگی۔
نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے ورسک روڈ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہید سیکیورٹی اہلکار کے بلند درجات کے لئے دعا گو ہیں۔
سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں اور شرپسندوں کے بزدلانہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے، ملک سے دہشت گردی کی لعنت ختم کر کے ہی دم لیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ ملک میں انتہا پسندوں کے لئے کوئی جگہ نہیں، سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پُرعزم ہیں۔