حافظ آباد کے علاقے پنڈی بھٹیاں میں خوفناک بس حادثے میں مردہ قرار دیے گئے ڈرائیور کو 3 ہفتے بعد فیصل آباد سے گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لاشوں کی ڈی این اے رپورٹ سے ڈرائیور کے زندہ ہونے کا انکشاف ہوا۔
گرفتار ڈرائیور نے ابتدائی بیان میں بتایا کہ وہ حادثے کے فوری بعد بس سے چھلانگ لگاکر فرار ہوگیا تھا۔
واضح رہے کہ 20 اگست کو کراچی سے اسلام آباد جانے والی بس کو پنڈی بھٹیاں پر حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 20 افراد جھلس کر جاں بحق اور15 زخمی ہوئے تھے۔ ابتدائی طور پر 18 افراد جاں بحق ہوئے بعد میں مزید دو لاشیں سامنے آنے کے بعد تعداد 20 ہوگئی تھی۔
پولیس ترجمان کے مطابق موٹر وے پولیس نے حادثے کا مقدمہ درج کراتے وقت بس ڈرائیور مجاہد کو بھی مردہ قرار دیا تھا۔
ترجمان نے تصدیق کی کہ حادثہ بس ڈرائیور مجاہد حسین کی غفلت کے باعث پیش آیا تھا، ڈرائیور نے آگے جاتی تیل سے بھری پک اپ کو پیچھے سے ہٹ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں :
قلعہ سیف اللہ میں خوفناک ٹریفک حادثہ، 7 افراد جاں بحق
امریکی شہر لاس ویگاس میں خوفناک ٹریفک حادثہ، 9 افراد ہلاک
یاد رہے کہ ہولناک حادثے کے بعد آئی جی موٹر وے پولیس سلطان علی خواجہ نے غفلت برتنے پر موٹروے بیٹ کمانڈر ڈی ایس پی افتخار وینس، تین انسپکٹر شہناز، محسن ، مظہر اسلام، سب انسپکٹر اختر، ارسلان، محمد تقی سمیت نو اہلکاروں کو معطل کر کے محکمانہ انکوائری اور حادثہ کی تحقیقات شروع کر دی تھی۔