وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بجلی چوری کی روک تھام کے لیے کرپٹ افسران کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 21 گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جاچکی ہیں۔
پاور ڈویژن کے ذرائع کے مطابق بجلی چوری کرنے والے 1914 کرپٹ افسران کے خلاف بڑا آپریشن شروع کیا گیا۔
پاور ڈویژن کے مطابق بجلی کے بحران کی بڑی وجہ منظرعام پر آگئی ہے۔ کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے بجلی چوری کی جارہی تھی۔
ذرائع کے مطابق آپریشن کے دوران 248 بدنام اور منفی ساکھ کے حامل افسران کو مختلف علاقوں میں تبدیل کردیا گیا۔
تمام کرپٹ عہدیداران کے خلاف قانونی کارروائیوں کو مزید سخت کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ مختلف ڈسٹری بیوشن کمپنیز کے 2199 سے زائد بجلی چوری کے مقدمات سامنے آئے ہیں، 1955 کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے اور 21 گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جاچکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :
فی یونٹ بجلی کی قیمت میں یکدم بڑا اضافہ
بجلی کے بل میں نمایاں کمی کا سستا فارمولا
اس حوالے سے ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیز پر 4 ملین یونٹس بجلی چوری ثابت ہوگئی، جس کے بعد 164 ملین پاکستانی روپوں کا جرمانہ عائد کیا گیا۔ جس میں سے 11 ملین حاصل کرلیا گیا ہے۔