Aaj Logo

شائع 09 ستمبر 2023 06:50pm

’مجھے لگا میرا بیڈ اُڑ رہا ہے‘، مراکش میں زلزلے کے وقت لوگوں نے کیا دیکھا؟

’میں اپنے بستر میں تھا جب یہ تباہی آئی۔ مجھے لگا کہ میرا بیڈ اُڑ رہا ہے، میں دوڑ کر نیم برہنہ ہی باہر نکل آیا‘۔

یہ کہنا ہے فرانسیسی شخص مائیکل بزٹ کا جو زلزے کے وقت مراکش میں موجود تھے۔

ہفتہ کو وسطی مراکش میں آئے 6.8 شدت کے زلزلے نے کم از کم 820 افراد کی جانیں لے لی ہیں جبکہ 672 افراد زخمی ہیں۔

مائیکل نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں فوراً اپنے ریڈز یعنی روایتی مراکش گھروں کو دیکھنے چلا گیا۔ سڑکوں پر ہر طرف افراتفری، تباہی اور پاگل پن کا عروج تھا۔

دلیلا فہیم نامی خاتون نے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’خوش قسمتی سے میں اُس وقت تک سوئی نہیں تھی۔‘

انہوں نے بتایا کہ اُن کے گھر کو اس زلزلے میں نقصان پہنچا۔

مراکش کی سرکاری نیوز ایجنسی نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف جیو فزکس کے حوالے سے بتایا کہ جمعے کی رات دیر گئے ملک کے وسط میں واقع صوبہ الحوز میں ریکٹر سکیل پر 7 کی شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ زلزلے کا مرکز مراکش کے جنوب مغرب میں 71 کلومیٹر ”ہائی اٹلس ماؤنٹینز“ پہاڑوں میں تھا۔ اس زلزلے کی گہرائی 18.5 کلومیٹر تھی۔

مزید پڑھیں: یونان میں سمندری طوفان ڈینیئل نے تباہی مچادی،10افراد ہلاک

زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات 11:11 منٹ پر آیا۔ اس زلزلے کے 19 منٹ بعد 4.9 کی شدت کا آفٹر شاک آیا۔

زلزلے کے مرکز کے قریب اسنا کے پہاڑی گاؤں کے رہائشی مونتاسر ایتری نے بتایا کہ وہاں زیادہ تر مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمارے پڑوسی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور لوگ گاؤں میں دستیاب ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے انہیں بچانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔‘

عبدلحاک العمرانی نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زلزلے کے بعد ’سب لوگ صدمے اور خوف میں مبتلا تھے۔ بچے رو رہے تھے اور والدین پریشان تھے۔‘

انہوں نے کہا کہ دس منٹ تک بجلی اور فون لائنیں بھی بند تھیں۔

Read Comments