خیبرپختونخوا کو دہشتگری کے خلاف جنگ کی مد میں ملنے والے فنڈز کی تحقیقات کے معاملے سے متعلق دستاویز آج نیوز نے حاصل کرلی، جس سے معلوم ہوا ہے کہ 2010 سے 2023 تک 415 ارب، 50 کروڑ روپے ملے ہیں۔
صوبے کو ملے فنڈز اور اخرجات کی تفصیلات آج نیوزنے حاصل کرلی ہیں، جس کے مطابق 2010 سے 2023 تک 415 ارب 50 کروڑ روپے ملے اور فنڈز دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں استعمال کیے گئے ہیں۔
دستاویز کے مطابق فنڈزتباہ شدہ سڑکوں، پلوں، اسکولز اور پولیس اسٹیشنز کی تعمیرنو پر خرچ کئے گئے ہیں اور 90 ارب 80 کروڑ روپے نان سیلری بجٹ کی مد میں خرچ کئےگئے۔
دستاویز سے معلوم ہوتا ہے کہ 15 ارب 92 روپے جانی نقصانات کے ازالے کی مد میں دیے گئے اور ایک ارب 70 کروڑ روپے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں پرخرچ ہوا ہے، 17 ارب 20 کروڑ روپے سیکیورٹی الاونسز، 33 ارب 88 کروڑ روپے سیکیورٹی سے متعلق منصوبوں پر خرچ کئے گئے۔
دستاویز میں بتایا کہ 10-2009 میں پولیس کیلئے اسلحہ اور آلات کی خریداری پر بھاری خرچہ کیاگیا، پی ٹی آئی حکومت میں خیبرپختونخوا کو دہشتگردی کے خلاف جنگ کی مد 415 ارب روپے ملے تھے۔
سابق وزیراعظم شہبازشریف نے 415 ارب روپے فنڈز کا اسپیشل آڈٹ کرانےکا حکم دیا تھا اور محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا نے فنڈز کا خصوصی آڈٹ کرانے کیلئے وفاقی حکومت کو خط لکھا تھا۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کو دہشتگردی کےخلاف جنگ کی مد میں سالانہ قابل تقسیم محاصل کا ایک فیصد ملتا ہے۔