نگراں وزیر خزانہ، ریونیو اور منصوبہ بندی و ترقیات یونس ڈھاگا نے 2022 کے سیلاب سے تباہ شدہ مکانات کی تعمیر نو کے لیے ہر ماہ 20 ارب روپے جاری کرنے کی ہدایت کردی۔
کراچی میں یونس ڈھاگا کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں نگراں صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ سندھ میں 2022 کے سیلاب میں تقریباً 21 لاکھ گھر تباہ ہوئے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایک لاکھ 30 ہزار مکانات پر تعمیراتی کام شروع کیا جاچکا ہے اور 10 ارب روپے سیلاب متاثرین کو ان کے بینک اکاؤنٹس کے ذریعے جاری کردیے گئے ہیں۔
اس موقع پر نگراں صوبائی وزیر نے کام کی رفتار پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس رفتار سے کام مکمل کرنے میں کئی سال لگ جائیں گے، جس سے متاثرہ لوگوں کی مشکلات میں اضافے کے ساتھ تعمیر نو کی لاگت میں بھی کئی گنا اضافے کا اندیشہ ہے۔
انہوں نے منصوبے کے پراجیکٹ ڈائریکٹر اور منصوبے میں شراکت دار این جی اوز کو ہدایت کی کہ ہر ماہ کم از کم ایک لاکھ سیلاب متاثرین کے بینک اکاؤنٹ کھولے جائیں اور 20 ارب روپے کی رقم ہر ماہ ریلیز کی جائے تاکہ تعمیر نو کے کام کی رفتار تیز ہوسکے اور گھروں کی تعمیر کا کام کم ترین وقت میں مکمل کیا جاسکے۔