بھارتی مصنفہ اور سماجی کارکن اروندھتی رائے نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون جانتے ہیں کہ بھارت میں کیا ہو رہا ہے لیکن وہ اس پر بات نہیں کریں گے۔
بھارت میں منعقدہ جی 20 سربراہ اجلاس پر گہری نظر رکھنے والی اروندھتی رائے نے الجزیرہ ٹی وی کو ویڈیو لنک کے ذریعے انٹرویو دیا اور بھارت کی اقلیتوں کی حالت کے بارے میں بات کی۔
مصنفہ اور سماجی کارکن اروندھتی رائے بھارت میں اقلیتوں اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حالات زندگی اور ان کو درپیش مسائل کے بارے میں آواز اٹھاتی رہتی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ نئی دہلی میں جی 20 اجلاس کے لئے بڑے پیمانے پر اور متنازع مہم چلائی گئی، جس میں بہت سی کچی آبادیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور ان میں رہنے والے افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے کہ میزبانی بھارتی حکومت نہیں بلکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کررہی ہے۔
بھارتی حکومت کے اقلیتوں سے ظالمانہ سلوک سے متعلق سوال پر اروندھتی رائے نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ کسی کو اقلیتوں کی پرواہ ہے کیونکہ جی 20 سربراہ اجلاس بھارت میں ہورہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہر ملک تجارتی معاہدہ یا فوجی سازوسامان کا معاہدہ کرنے کا خواہاں ہے، جبکہ یہاں آنے والے سربراہان مملکت سب جانتے ہیں کہ بھارت میں کیا ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا، برطانیہ اور فرانس جیسے ممالک میں مین اسٹریم کا میڈیا، بھارت میں اقلیتوں ( مسلمانوں) کے ساتھ جو کچھ ہوتا رہا ہے اس پر بہت تنقید کرتا رہا ہے، لیکن حکومتوں کا ایجنڈا بالکل مختلف ہے۔ لہٰذا مجھے نہیں لگتا کہ کسی کو اتنا سادہ لوح ہونے کی ضرورت ہے کہ یہاں آنے والے لوگوں کے لیے یہ کوئی مسئلہ ہے۔