سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم پنجاب میں بھی 14 مئی کو الیکشن کے لئے تیار تھے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کا سب سےبڑا مسئلہ مہنگائی اور بے روزگاری ہے، لہٰذا ہمارا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں بلکہ غربت، مہنگائی اور بے روزگاری سے ہے۔
بلاول بھٹو نے جلد از جلد عام انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن 90 روز میں ہونا چاہئیں، الیکشن کروایا جائے تاکہ ہم منتخب ہو کر عوام کی خدمت کر سکیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیشہ سے پیپلز پارٹی کے خلاف پروپیگنڈا کیاجا رہا ہے، بطور سیاسی قیدی آصف زرداری نے سب سے زیادہ وقت جیل میں گزارا، ملک پر کٹھ پتلیاں مسلط کی گئی تھیں اور اب بھی وہی کوشش کی جا رہی ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ عوام زرداری، نواز شریف یا پی ٹی آئی کو چنیں تو قبول کرنا چاہئے، عوام پر تجربات کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی تاجر برادری سے ملاقات نئی بات نہیں، پہلے کے آرمی چیفس بھی تاجروں سے ملتے رہے ہیں، البتہ تاجر برادری کو ہمیں بھی اپنے مسائل بتانا چاہئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں ملک کا کم عمر ترین وزیر خارجہ رہا ہوں، پیپلز پارٹی پہلے بھی الیکشن کے لئے تیار تھی اور تیار ہے، لہٰذا الیکشن کمیشن کو انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں:
ملکی صورتحال پر اہم مشاورت کیلئے پیپلز پارٹی کے سابق وزراء دبئی پہنچگئے
اداروں کو اپنی حدود میں رہ کرکام کرانے کی کوشش میں کامیاب نہیں ہوئے،بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کودیکھنا چاہئے کہ دوغلی پالیسی کیوں چل رہی ہے، سندھ کے ساتھ دوغلا سلوک بند ہونا چاہئے، پیپلز پارٹی کے خلاف پراپیگنڈے میں حقیقت نہیں ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کسی رہنما کا نام ایکزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں نہیں، الیکشن سے بھاگنے والے پراپیگنڈا کر رہے ہیں، جھوٹی خبروں سے ہمیں خاموش نہیں کروایا جا سکتا۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ذوالفقارعلی بھٹوکوآج تک انصاف نہیں مل سکا، ہمیں جیل میں ڈالنے والے خود جیل میں ہیں، لہٰذا ہم سیاستدانوں کو بتا رہے ہیں کہ گھبرانا نہیں ہے۔