کراچی کے علاقے سُرجانی ٹاؤن میں فائرنگ سے جماعت اسلامی کا کونسلر محمد حبیب جاں بحق ایک شخص زخمی ہوگیا۔
فائرنگ کا واقعہ سرجانی سیکٹر فور سی میں آپسی جھگڑے کے دوران پیش آیا۔ مقتول کی شناخت 60 سالہ حبیب کے نام سے ہوئی ہے۔
زخمی کی شناخت عدنان اظہر کے نام سے ہوئی، جس کی عمر 43 سال ہے۔
واقعے کا مقدمہ مقتول کے بیٹے کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس کا نمبر 826 ہے، جو سرجانی ٹاون تھانے میں درج ہوا ہے۔
مقدمے میں قتل، اقدام اور اغوا کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
ملزمان کونسلرحبیب کو قتل کرنے کے بعد مزمل کو اغوا کرکے لے گئے، مقدمے میں علاقے کے بجلی چورمافیا کے سرغنہ سمیت دیگر افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
نامزد ملزمان میں آفتاب، فیصل،عادل، امجد اور کلہاڑو شامل ہیں جبکہ دو ملزمان کو سامنے آنے پر شناخت کرنے کا بتایا گیا ہے۔
فائرنگ کے واقعے کے بعد امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن عباسی شہید اسپتال پہنچ گئے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ محمد حبیب مقامی لوگوں کی کنڈے کی شکایت پر گئے تھے اور میٹنگ کرکے جیسے ہی نکلے ان پر گولیاں چلائیں گئیں۔
انہوں نے کہا کہ کنڈا مافیا پیپلز پارٹی کی سرپرستی پر کام کررہی ہے، مجرموں اور ان کے سرپرستوں کو گرفتار کیا جائے۔
حافظ نعیم نے مطالبہ کیا کہ نگراں وزیر داخلہ، نگراں وزیر اعلی اور آئی جی سے مطالبہ ہے کہ فوری نوٹس لیں اورمجرموں کو فوری گرفتار کیا جائے۔ نگراں حکومت کا امتحان ہے کہ وہ قبضہ مافیا سے جان چھڑواٸیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا ہے کہ ہم ایف آئی آر کٹوائیں گ اور اگر ہماری ایف آئی آر نہ کاٹی گئی یا اسپتال کی رپورٹ میں کسی قسم کی ہیر پھیر کی گئی تو جماعت اسلامی احتجاج کرے گی۔