میکسیکو کی سپریم کورٹ نے اسقاط حمل کو وفاقی طور پرغیر قانونی قرار دینے سے متعلق کیس کا فیصلہ سُناتے ہوئے کہا کہ اس طریقہ کار پرموجودہ پابندی غیر آئینی ہے۔
امریکی ٹی وی چینل سی این این کے مطابق سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ عدالت کے پہلے چیمبر نے فیصلہ دیا کہ وفاقی فوجداری ضابطہ میں اسقاط حمل کی سزا دینے والا قانونی نظام غیر آئینی ہے، کیونکہ یہ حاملہ خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
میکسیکو کی 12 ریاستوں میں پہلے ہی اسقاط حمل کو جرم قرار دیا جا چکا ہے۔
میکسیکن سپریم کورٹ نے سب سے پہلے کہا کہ2021 میں اسقاط حمل کو جرم قرار دینا غیر آئینی تھا۔
عدالت نے ریاست Coahuila میں ایک قانون کے خلاف فیصلہ دیا، جس میں اسقاط حمل سے گزرنے والی خواتین کو تین سال تک کی قید اور جرمانے کی دھمکی دی گئی تھی۔