لاہور ہائی کورٹ نے جنسی زیادتی کے مقدمات کی تفتیش کے لئے اسپیشل یونٹ کے قیام کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے سیالکوٹ میں زیادتی کا شکار خاتون کی درخواست پر 9 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا۔
عدالت نے جنسی زیادتی کے مقدمات کی تفتیش کے لئے پنجاب کے ہر ضلع میں اسپیشل یونٹ کے قیام کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اینٹی ریپ ایکٹ کے باوجود متعدد اسپیشل یونٹ قائم نہیں کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:
لاہور: نوکری کا جھانسہ دے کر 24 گھنٹے میں 3 خواتین سے جنسیزیادتی
گوجرانوالہ، ڈکیتی کے دوران خواتین سے زیادتی کرنیوالے 3 ملزمان پکڑےگئے
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسپیشل یونٹ میں خاتون پولیس افسر کا ہونا ضروری ہے، بچوں کےکیسز میں بھی خاتون پولیس افسر کی اہمیت کئی گناہ بڑھ جاتی ہے۔