سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی توشہ خانہ کیس میں اپنا بیان ریکارڈ کروانے کے لئے نیب راولپنڈی کے دفتر میں پیش ہوئیں، جہاں ان سے ساڑھے چار گھنٹے تک تفتیش کی گئی۔ ذرائع کے مطابق نیب نے بشریٰ بی بی کو ایک بار پھر طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نیب اسلام آباد نے چئیرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جے آئی ٹی میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی، جس کے بعد بشریٰ بی بی نیب دفتر میں پیش ہوئیں۔
کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے سابق خاتون اول سے متعدد سوالات کیے گئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی ساڑھے 4 گھنٹے تک نیب آفس میں موجود رہیں اور ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔
یاد رہے کہ نیب ٹیم نے آج کی پیشی کے حوالے سے زمان پارک میں بشریٰ بی بی کے وکلا کو طلبی کا نوٹس وصول کروایا تھا۔
بشریٰ بی بی کو بھجے گئے طلبی نوٹس کے مطابق بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ سے متعدد تحائف وصول کیے، ان پر سونے اور ہیرے کا نیکلس بریسلٹ سونے اور ہیرے کی انگوٹھی، بُندے اور بریسلٹ واچ لینے کا الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
بشریٰ بی بی نے گرفتاری سے بچنے کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوعکرلیا
بشریٰ بی بی نے گرفتاری سے بچنے کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوعکرلیا
نوٹس میں کہا گیا تھا کہ بشریٰ بی بی نے تحائف کی قیمت کا شفاف تخمینہ لگانے کے لئے انہیں توشہ خانہ میں جمع ہی نہیں کروایا تھا۔
ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی ساڑھے 4 گھنٹےکی تفتیش کے باوجود نیب کو مطمئن نہ کرسکیں، اس لئے نیب نے بشریٰ بی بی کو ایک بار پھر طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی سے جو سوالات کیے گئے ان میں کچھ ذیل میں دیے گئے ہیں۔
توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف کتنے میں فروخت کیے؟
تحائف کس کو فروخت کیے اور کتنے میں؟
تحائف کس شخص کے ذریعے فروخت کیے؟
تحائف توشہ خانہ میں جمع کروانے سے قبل کیوں فروخت کیے ؟
تحائف توشہ خانہ میں جمع کروانے سے قبل فروخت کرنے کا مشورہ کس نے دیا ؟