جاپان میں معروف کارساز کمپنی ٹویوٹا نے ڈسک اسپیس ختم ہونے پر ملک بھر میں تمام فیکٹریاں بند کردی ہیں۔
برطانوی اخبار کے مطابق ٹویوٹا کا کہنا ہے کہ 29 اگست سے کمپنی کے 14 پلانٹس کی بندش اُس وقت عمل میں آئی، جب کمپنی کا سرور ڈاؤن ہوگیا جو گاڑیوں کے پُرزوں کے آرڈرز کام کرتے ہوئے رُک گیا تھا۔
ٹویوٹا نے بُدھ کے روز کہا کہ اس آپریشن کے دوران ڈیٹا بیس میں جمع ہونے والے ڈیٹا کو حذف اور منظم کیا گیا اور ڈسک کی ناکافی جگہ کی وجہ سے ایک خرابی واقع ہوئی جس کی وجہ سے سسٹم رک گیا۔
دنیا میں سب سے زیادہ گاڑیاں فروخت کرنے والی کمپنی نے اعادہ کیا کہ یہ سائبر حملے کی وجہ سے نہیں ہوا، پلانٹس کی بندش پر ہم اپنے صارفین، سپلائرز اور ہمارے ساتھ کاروبار میں جُڑے افراد سے ایک بار پھر معذرت خواہ ہیں۔
ٹویوٹا نے کہا کہ ڈیٹا کو بڑی صلاحیت کے ساتھ سرور پر منتقل کرنے کے بعد سسٹم کو بحال کر دیا گیا تھا، جس سے اسے پلانٹس میں دوبارہ پیداوار شروع کرنے کے قابل بنایا گیا تھا، جو مل کر آٹومیکر کی عالمی پیداوار کا تقریباً ایک تہائی حصہ بنتا ہے۔
کمپنی کا مزید کہنا تھا ک ہم اپنی جانب سے پوری کوشش کرتے ہوئے معاملات کا جائزہ لیں گے، اس طرح کے واقعات سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی کومزید مضبوط کریں گے تاکہ ہم اپنے صارفین کو جلد از جلد زیادہ سے زیادہ گاڑیاں فراہم کر سکیں۔
واضح رہے کہ ٹویوٹا پرزوں اور دیگراشیاء کو اپنے صارفین تک پہنچانے کے لیے جلد فراہمیٓ کے حوالے سے جانا جاتا ہے، تاہم مذکورہ تکنیکی خرابی کسی بڑے خطرے سے کم نہیں ہے۔
یاد رہے کہ ٹویوٹا کو گزشتہ سال فروری میں انہی 14 فیکٹریوں کو ایک دن کے لیے بند کرنا پڑا تھا۔
اُس وقت کمپنی کے ایک سپلائر نے کہا تھا کہ اس کا فائل سرورز ایک وائرس سے متاثر ہوا ہے، جس سے جاپان کی سپلائی چینز کی سائبر سیکیورٹی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔