پاکستان مسل لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پرویزالہیٰ جن حالات سےگزر رہے ہیں اس میں ان کی فیملی کا بڑا کردار ہے، پرویز الہیٰ کی فیملی ساتھ دے تو ان کیلئے آسانی ہوسکتی ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ’پرویز الہیٰ جس آزمائشی دور سے گزر رہے ہیں اس میں ان کی فیملی کا بہت ہاتھ ہے، میرا خیال ہے پرویز الہیٰ جو پرو اسٹبلشمنٹ ہیں اور انہوں نے کچھ ایسے بیانات بھی دیے کہ ان کی جان چھوٹ جائے لیکن مؤثر نہ ثابت ہوا، میں سمجھتا ہوں کہ اگر ان کی فیملی پرویز الہیٰ صاحب کا ساتھ دے تو ان کی جان کیلئے آسانی پیدا ہوجائے گی‘۔
انہوں نے کہا کہ یہ میری قیاس آرائی ہے اس میں میرے پاس کوئی انفارمیشن نہیں ہے، میں اس کی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا۔
نواز شریف کو ستمبر میں واپس آنا تھا لیکن وہ اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں واپس آجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا الیکشن کے قریب واپس آنا زیادہ بہتر ہوگا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف نے 2013 میں بھی پاکستان کو سنبھالا تھا، پی ٹی آئی نے پاکستان کو جس تباہی کی جانب دھکیلا ہم اس معاشی تباہی کو ریورس کرنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی وطن واپسی میں کوئی شک نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کاکام ہے، مردم شماری کی بنیاد پر حلقہ بندیاں ہوں گی، آبادی کے تناسب سے حلقہ بندیاں ہونا لازمی ہے، سپریم کورٹ نے حلقہ بندیوں کے بغیر الیکشن کا حکم دیا تو تضاد پیدا ہوگا۔
نواز شریف کی وطن واپسی پر گرفتاری کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے جیل جانے سے متعلق وکلا بہتر بتا سکتے ہیں، ان کی وطن واپسی میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں، وہ پہلے بھی بیرون ملک سے آکر جیل گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر وطن واپس آئے تھے، ان کی وطن واپسی میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور نواز شریف کے ساتھ رویے میں زمین آسمان کا فرق ہے، اب بھی چیئرمین پی ٹی آئی کے حق میں پلڑے جھکے ہوئے ہیں، بڑے بڑے لیڈر گرفتاری کے ڈر سے چھپے ہوئے ہیں، کچھ بڑے لیڈروں کو تو ہاتھ پاؤں سے پکڑ کر گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سیاست دان کبھی گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ معاشی تباہی کا کسی کو تو ذمہ دار ٹھہرانا چاہئے، جن لوگوں نےغلط فیصلے سنائے ان کا احتساب ہونا چاہئے۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ یہ سخت وقت ضرور ہے مگر یہ وقت بھی گزر جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ حلیف بھی ہیں اور حریف بھی، سیاسی جماعتوں میں اختلافات ہوتے رہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ریاست کے ساتھ دشمنی کر رہی ہے، پی ٹی آئی نے سلمان رشدی کے وکیل کو ہائر کرلیا ہے۔
ملک میں بجلی بلوں کے بحران پر حکومتی فیصلوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بازار دیر سے کھلتے ہیں، رات چوری کی بجلی استعمال ہوتی ہے، بازار صبح 8 بجے کھلنے اور رات میں جلد بند ہونے چاہئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چوری کنٹرول ہوجائے تو 100 یونٹ بجلی مفت دے سکتےہیں، بجلی چوروں سے پیسے ریکور کرکے غریبوں کو دیں۔