اسلام آباد ہائی کورٹ میں سائفر کیس اٹک جیل میں سماعت کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت 12 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق نے سائفر کیس اٹک جیل میں سماعت کے خلاف کی درخواست پر سماعت کی۔
ایف آئی اے کے وکلا نے جواب جمع کرانے کے لئے ایک ہفتے کی مہلت کی استدعا کی جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل نے ٹرائل کورٹ میں درخواست ضمانت کا حوالہ دیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ ٹرائل کورٹ جیل منتقل کرنے کے نوٹیفکیشن پر30 اگست کی تاریخ لکھی ہے، کیا عدالت کو ہر بار کے لئے جیل منتقل کیاگیا یا نوٹیفکیشن صرف 30 اگست کے لئے تھا؟
پراسیکیوٹر نے بتایا کہ جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کے لئے عدالت منتقل کی گئی، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ میرا سوال یہ نہیں، میں کچھ اور بات پوچھ رہا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:
سائفر کیس: عمران اور شاہ محمود کی درخواست ضمانت سننے والے جج رخصت پرچلے گئے
جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ سائفر کیس کی آئندہ تاریخ کیا ہے؟ جس پر عمران خان کے وکیل نے کہا کہ کیا 13 ستمبر کو کوئی نیا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
راسیکیوٹر نے اسلام ہائی کورٹ کو بتایا کہ اس حوالے سے ہم ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کر دیں گے، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہم کیس اس سماعت سے پہلے رکھ لیتے ہیں، لہٰذا عدالت کو آگاہ کیا جائے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پرعدالت ایف ایٹ سے جوڈیشل کمپلیکس منتقل کی گئی، وزارت داخلہ متعلقہ وزارت بنتی ہے تو وزارت قانون نے یہ نوٹیفکیشن کیسے کیا؟
جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت 12 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ 12 کو دلائل مکمل ہوگئے تو اسی دن فیصلہ کردیں گے۔