چھوٹے بچے اکثر چھوٹا موٹا بیمار ہوتے رہتے ہیں اور والدین ذرا ذرا سی بیماری پر بچوں کی اکثر اسکول سے چھٹی کروادیتے ہیں۔
چیف میڈیکل آفیسرکرس وِٹی نے اسی حوالے سے ایک حیران کن انکشاف کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ والدین کو اپنے بچوں کو معمولی طبیعت کی خرابی پر اسکول بھیجنا چاہئے۔
ڈیلی میل میں شائع رپورٹ کے مطابق کرس وِٹی کا کہنا ہے کہ بچوں کی جسمانی یا ذہنی صحت کے مسائل کے باوجود کلاس روم میں ان کی بہتر حالت ہوتی ہے۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے ہیڈ ٹیچرز کو لکھے گئے ایک خط میں میڈیکل افسر نے کہا ہے کہ بیمار بچوں کو گھر پر رکھنے سے ان کی حالت مزید خراب ہو جائے گی۔
بچوں میں قوت مدافعت بڑھانے والے پھل
اسمارٹ فون سے بچوں کی ذہنی صحت متاثر ہونے کا خدشہ
والدین اپنے بچوں کے دانتوں کو کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں
انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ والدین کرونا وبا کے بعد اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے میں خاصا پریشان تھے۔
اس خط پر رائل کالج آف جنرل پریکٹیشنرز کی چیئر وومن پروفیسر کمیلا ہاؤتھرن اور رائل کالج آف نرسز کے جنرل سیکریٹری پیٹ کلن سمیت کئی دیگر معروف طبی ماہرین نے دستخط کیے ہیں۔
اس پر دستخط کرنے والوں میں رائل کالج آف سائیکاٹرسٹ کے صدر ڈاکٹر لاڈے اسمتھ بھی شامل ہیں۔
ڈاکٹر اسمتھ کا کہنا تھا کہ ”ہلکی یا معتدل بے چینی(mild or moderate anxiety)“ بڑھتے ہوئے بچوں میں عام ہے اور اسکول جانے سے اس طرح کے مسائل سے نمٹنے میں مدد مل سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بچے کو اسکول سے دور رکھنے سے ان کی اس بے چینی میں اضافہ ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔
اساتذہ کو والدین کو مشورہ دیتے ہوئے خط میں کہا گیا ہے کہ اسکول جانے سے بچوں کی سماجیت، صحت اور تندرستی میں بہتری آتی ہے۔