چیئرمین پاکستان فاریکس ایکسچینج ایسوسی ایشن ملک بوستان کا کہنا ہے کہ آج بڑے عرصے بعد ڈالر کا ریٹ تین سو پینتیس سے کم ہو کر تین سو بیس سے نیچے آیا ہے، اس کا کریڈٹ چیف آف آرمی اسٹاف جناب عاصم منیر کو جاتا ہے جنہوں نے فاریکس ڈیلرز کو درپیش مسائل دور کیے۔
انٹربینک میں ڈالر آج 307 روپے 9 پیسے پر بند ہوا ہے جبکہ حیرت انگیز طور پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 5 روپے گری اور ڈالر فروخت کے لئے 325 اور خریداری کے لئے 322 روپے پر آگیا۔
آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ملک بوستان نے کہا کہ امید ہے آنے والے دونوں میں ڈالر مزید دس روپے سستا ہوگا، یہ وقتی پریشانی ہے، آج وزیر اعظم نے بھی مزید سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام سے درخواست ہے وہ بلیک میں ڈالر نہ خریدیں، ہمارا ایک ہی مقصد ہے کہ بلیک مارکیٹ کا خاتمہ ہو اور پاکستان کا روپیہ مصبوط ہو۔
دوسری جانب یونائیٹڈ بزنس گروپ کے صدر زبیر طفیل نے ڈالر کی اڑان اور بجلی کی قیمتوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنے مہنگے ڈالر ریٹ پر درآمدی مال کلئیر ہوگا تو مزید قیمتیں بڑھ جائیں گی، حکومت فوری طور پر آئی پی پیز سے بجلی کے معاہدے پر نظر ثانی کرے، یہ کیا بات ہوئی کہ بجلی استعمال کرو یا نہ کرو ادائیگی کرنا ہے ایسا نہیں چل سکتا۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر زبیر طفیل نے کہا کہ ڈالر تیزی سے مہنگا ہورہا ہے جو مہنگائی کی بڑی وجہ بنے گا، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے بڑے فرق نے مشکلات پیدا کردی ہیں۔
زبیر طفیل نے کہا کہ بجلی کی قیمت غلط معاہدے کی وجہ سے بڑھ رہی ہے، آئی پی پیز کے ساتھ جس حکومت نے بھی معاہدے کئے وہ ٹھیک نہیں کئے، آئی پی پیز سے معاہدہ ہے کہ بجلی استعمال کرو یا نہ کرو اس کی ادائیگی کرنا ہی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں نے بھی ایسے معاہدے پر دستخط کئے ان کے خلاف کرمنل ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔
یونائیٹڈ بزنس گروپ کے صدر نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے حکومت آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے پر نظر ثانی کرے، اگر نظر ثانی نہ کی گئی تو اتنی مہنگی بجلی کے ساتھ آگے چلنا مشکل ترین ہوگا۔