متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم، جی ڈی اے کے ساتھ مل کر اگلی حکومت بنائے گی، دونوں جماعتیں مل کر پہلے بھی حکومت بنا چکی ہیں۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بار بار قرض لے کر ہم پاکستان کو نہیں چلا سکتے، اگر سندھ نہیں چلے گا تو پاکستان نہیں چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات سے پہلے نگراں حکومت کی بیوروکریسی کو غیرجانبدار نظر آنا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن آزادانہ اور شفاف دکھنے بھی چاہئے، ایسا بندہ لائیں جس کا جھکاؤ کسی پارٹی کی جانب نہ ہو۔
جی ڈی اے کے رہنما صفدر عباسی نے بھی کہا کہ جب تک نئی حلقہ بندیاں نہیں ہوں گی مسائل حل نہیں ہو سکتے، ہم چاہتے ہیں صاف و شفاف انتخابات ہوں۔
ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صفدر عباسی نے کہا کہ جی ڈی اے اور ایم کیو ایم شفاف انتخابات کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جو نگراں حکومت بنی ہماری رضا مندی سے بنی، ہم چاہتے ہیں صاف و شفاف انتخابات ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ اور میرپورخاص کی آبادی میں کمی ہوئی ہے۔
صفدر عباسی نے کہا کہ سندھ کے اندر لوگ اغوا ہو رہے ہیں، ہمیں نگراں حکومت سےامیدہےوہ اغواکاروں کو عبرت کا نشان بنائےگی۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم سے آئندہ ہونے والے ہر احتجاج میں شامل ہونے کی درخواست ہے، کل کے دھرنے میں بھی ایم کیو ایم شامل ہو، ہم آگے ایک مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں گے۔