Aaj Logo

اپ ڈیٹ 05 ستمبر 2023 11:48pm

فوج تجاوز نہیں کر رہی، کبھی نہیں لگا ڈکٹیشن دی جا رہی ہے، نگراں وزیراعظم

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ آئینی طور پر ملک کے نظام میں بڑی تبدیلی نہیں لا سکتے، ہماری بنیادی آئینی دمہ دادی انتحابات میں معاونت فراہم کرناہے، انتخابات کیلئے کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے، وقت پر الیکشن کے انعقاد کیلئےکوشاں ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کی بنیادی ذمہ داری الیکشن میں معاونت کرنا ہے، آئینی طور پر حکومتی نظام میں بڑی تبدیلی نہیں لاسکتے، تمام شعبوں کیلئے بجٹ مختص کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے۔

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ فوج وہ تمام چیزیں ہمیں فراہم کررہی ہے جو ان سے مانگ رہے ہیں، ملڑی اپنی حدود سے تھوڑی سی بھی تجاوز نہیں کررہی، مجھے ایک دفعہ بھی محسوس نہیں ہوا کہ میری حکومت کوڈکٹیشن دی جارہی ہے۔

نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپنے دائرہ اختیار میں رہتےہوئے معاشی اور مالی معاملات کو آگے بڑھا رہے ہیں، خصوصی سرمایہ کاری کیلئے سہولت کونسل کو آگے بڑھانا اہم ترجیح ہے، کونسل کے تحت زراعت، کان کنی اور معدنیات جیسے شعبے ترجیح ہے۔

انوارالحق نے کہا کہ ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی بہت ضرورت ہے، ایف بی آر، توانائی کے شعبوں میں اصلاحات ناگزیر ہیں، ہم اپنے آئینی مینڈیٹ سے آگے نہیں بڑھ سکتے، ہم مختصر مدتی اصلاحات کرسکتے ہیں، جن کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ منتخب حکومت کرے گی۔

نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انتخابات کیلئے کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے، وقت پر الیکشن کے انعقاد کیلئےکوشاں ہیں، امید ہے الیکشن کمیشن مناسب وقت میں حلق بندیوں کا عمل مکمل کرلے گا، رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو انتخابات میں حصہ لینے کی آزادی ہے۔

انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا ہماری مغربی سرحد سے ملک کے اندر حملے ہو رہے ہیں، اپنے شہریوں کے تحفظ کیلئے تمام اقدامات کر رہے ہیں، افغانستان میں امریکا اور ان کے اتحادیوں کا چھوڑا ہوا اسلحہ بڑا چیلنج ہے۔

نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سول ملٹری بہترین ہم آہنگی کی مثال بٹگرام میں دیکھنے کو ملی، سول ملٹری قیادت مل کر آگے بڑھ رہی ہے، چین کے ساتھ ہمارے مضبوط اور گہرے تعلقات ہیں، پاکستان پانچ دہائیوں سے افغانیوں کی میز بانی کررہا ہے۔

Read Comments